'پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم جعلی ویڈیوز بنا کر انتخابات پر اثرانداز ہو گی'

صحافی نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ انتخابات کے لیے پریکٹس کی جا رہی ہے تاکہ مختلف لوگوں کی آواز میچ کر کے ان کے کلپ بنا کر انہیں چلایا جائے۔ جب یہ ٹیسٹنگ پوری ہو جائے گی تو اس طرح کی ویڈیوز کو الیکشن کے دوران استعمال کیا جائے گا۔ تمام سیاسی جماعتیں خبردار ہو جائیں کیونکہ ان کی ایسی ایسی ویڈیوز آنے والی ہیں جو سب کو حیران کر دیں گی۔ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم اتنی تیز ہے کہ وہ ان ویڈیوز کو اتنی تیزی سے پھیلائے گی کہ جب تک آپ اس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے کے بارے میں سوچیں گے تب تک تیر بہت دور نکل گیا ہوگا۔

'پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم جعلی ویڈیوز بنا کر انتخابات پر اثرانداز ہو گی'

پاکستان تحریک انصاف نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے میری جعلی ویڈیو بنا کر اس کو 'ٹرائے بال' کے طور پر وائرل کیا ہے تاکہ انتخابی مہم کے دوران مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی جعلی ویڈیوز وائرل کر کے الیکشن کے نتائج کو متاثر کرنے کی کوشش کر سکیں۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی جاوید چوہدری کا۔

یوٹیوب پر حالیہ وی-لاگ میں جاوید چوہدری نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایڈٹ کی ہوئی ویڈیو وائرل کی گئی ہے جس میں فوج کے خلاف باتیں کی گئی ہیں حالانکہ اصل ویڈیو میں میری جانب سے ایسی کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔ پی ٹی آئی نے 56 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے تحریف کی اور وائس میچنگ کے ذریعے اس میں افواج پاکستان کے خلاف دو فقرے ڈالے جو میں نے ہرگز نہیں کہے۔ انہوں نے یہ ایڈٹ کیا ہوا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔

صحافی نے کہا کہ میری ایڈیٹڈ ویڈیو پھیلانے کے پیچھے پی ٹی آئی کا مقصد یہ تھا کہ ایسی ویڈیوز وائرل کر کے ٹیسٹ کیا جائے کہ اس کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ پھر اس قسم کی ویڈیوز کو الیکشن کے دوران استعمال کیا جائے گا۔ جب میری ویڈیو وائرل ہوئی تو اس کو شیئر کرنے والوں نے ہرگز نہیں سوچا کہ یہ ویڈیو اصل ہے بھی یا نہیں اور ایک بار اصل ویڈیو کو بھی دیکھ لیتے ہیں۔ شام تک ہر طرف میری ویڈیو کے چرچے تھے اور وہ کلپس مجھے بھی فارورڈ کیے جا رہے تھے۔ میں اس کو نظرانداز نہیں کروں گا اور ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ میں درخواست دائر کروں گا کہ جس نے اس کو جاری کیا، اس کو گرفتار کریں اور جو لوگ اس کو پھیلا رہے ہیں، ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ یہ ایک ایسا کیس ہو گا جس کے بعد لوگ اس قسم کی جسارت اور غلطی نہیں کریں گے۔

صحافی نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ انتخابات کے لیے پریکٹس کی جا رہی ہے تاکہ مختلف لوگوں کی آواز میچ کر کے ان کے کلپ بنا کر انہیں چلایا جائے۔ جب یہ ٹیسٹنگ پوری ہو جائے گی تو اس طرح کی ویڈیوز کو الیکشن کے دوران استعمال کیا جائے گا۔ جاوید چوہدری نے کچھ نمونے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ عین انتخابات کے وقت پر خواجہ آصف کا کلپ آ جائے گا کہ میں الیکشن سے دستبردار ہو رہا ہوں اور میں اپنے تمام ووٹرز سے درخواست کرتا ہوں کہ کل مجھے ووٹ ڈالنے نہ آئیں کیونکہ میں اب الیکشن نہیں لڑ رہا۔ اسی طرح نواز شریف کی جانب سے پیغام بنا کر تمام کارکنان کو بھجوایا جائے گا کہ میں اس الیکشن کا بائیکاٹ کر رہا ہوں اور الیکشن نہیں لڑ رہا۔ مولانا فضل الرحمان کی آواز میں بھی اسی طرح کی ویڈیو بنا کر وائرل کی جائے گی۔ عمران خان کے نام سے یا مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائے گئے ان کے چہرے کے ساتھ ایسی ایسی تقریریں سامنے آئیں گی جنہیں سن کر لوگ حیران رہ جائیں گے۔

صحافی نے کہا کہ یہ ایک قسم کی نیٹ پریکٹس کی جا رہی ہے جسے فروری میں ہونے والے انتخابات کے دوران پوری طرح استعمال کیا جائے گا۔ تمام سیاسی جماعتیں خبردار ہو جائیں کیونکہ ان کی ایسی ایسی ویڈیوز آنے والی ہیں جو سب کو حیران کر دیں گی۔ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم اتنی تیز ہے کہ وہ ان ویڈیوز کو اتنی تیزی سے پھیلائے گی کہ جب تک آپ اس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے کے بارے میں سوچیں گے تب تک تیر بہت دور نکل گیا ہوگا۔ تمام سیاسی جماعتیں ابھی سے اپنا بندوبست کر لیں۔ ان کی سوشل میڈیا ٹیمیں بھی اتنی ہی ایکٹیو ہونی چاہئیں کہ اس پروپیگنڈے کو روک سکیں۔ کیونکہ اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو پی ٹی آئی ان کے لیے الیکشن لڑنا مشکل بنا دے گی۔