ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل احمد شریف نے کہا کہ 9 مئی کو عوام اور فوج میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا ہوگی۔
نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے بشام میں چینی انجینئروں پر دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے کہا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی جبکہ ملک میں دیگر دہشتگردی کے واقعات میں ملنے والے شواہد بھی افغانستان میں موجود پناہ گاہوں تک جاتے ہیں۔افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اب بھی دہشت گردی سے نبرد آزما ہے۔ افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہورہی ہے اورحالیہ دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے جبکہ پاکستان طویل عرصےسےافغان مہاجرین کی میزبانی کررہاہے سب سے زیادہ زیادہ مدد کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل احمد شریف نے کہا کہ دوحہ معاہدے پرمکمل عملدرآمد نہ ہوسکا۔ ملک میں امن قائم کرنااولین ترجیح ہے۔ افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہورہی ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
علاوہ ا زیں میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ پانچ لاکھ سےزائد غیر قانونی مقیم افغان باشندے واپس جا چکے ہیں جبکہ گزشتہ چند ماہ سے کےپی اوربلوچستان کا امن خراب کیا جارہا ہے۔
ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں کےسہولت کاروں کی سرکوبی کےلیےہرحدتک جائیں گے۔ جنوری 2024 کو مچ ایف سی کیمپ پرحملہ ناکام بنا دیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل احمد شریف نے کہا کہ داسوڈیم پرچینی انجینئرزکی گاڑی کودہشتگردی کانشانہ بنایاگیا۔حملےکی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔ خودکش بمباربھی افغان شہری تھا۔
ترجمان نے کہا کہ 23اپریل 2024 پشین میں 3 دہشتگردوں کومارااورایک کوگرفتار کیا، پشین سے گرفتار دہشتگرد افغان شہری ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ 2024میں دہشتگردوں کےخلاف مجموعی 13 ہزار 313 آپریشنزکیے گئے۔ آرمی چیف کئی بارکہہ چکےدہشتگردوں کیلئےکوئی جگہ نہیں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل احمد شریف نے کہا کہ رواں سال 2 افسران اور60 جوان شہید ہوئے۔ جنگ آخری دہشتگردکےخاتمےتک جاری رہےگی۔ مجموعی طورپر239دہشتگردوں کوہلاک کیا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے روزانہ 100سے زائد آپریشن کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحدپر98 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ بھارت کی جانب سےہمیں مشرقی سرحدپرخطرات ہیں۔ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پرمعصوم شہریوں کونشانہ بناتی ہے۔ ایل اوسی پربھارتی فوج کامنہ توڑ جواب دیااوردیتے رہیں گے۔
سانحہ 9 مئی سے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ 9 مئی صرف افواج پاکستان کا مقدمہ نہیں۔ یہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے، کسی بھی ملک میں اس کی فوج پر حملہ کرایاجائے۔ شہیدوں ی علامات کی تضحیک کی جائے۔ بانی کے گھر کو جلایا جائے، عوام اورفوج میں نفرت پیدا کی جائے یہ جو لوگ کرارہے ہیں اور کررہے ہیں ان کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے۔ کسی بھی ملک میں ایسا ہو تو وہاں کے نظام انصاف پر سوال اٹھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جزا و سزا کے نظام پر یقین رکھنا ہے ۔ 9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی۔ ہم سب نے اپنی آنکھوں سے اس واقعے کو ہوتے دیکھا، ہم سب نے دیکھا کس طریقے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی۔ افواج، ان کے لیڈرز، ایجنسیوں اور اداروں کے خلاف لوگوں کے ذہن بنائے گئے۔ہم نے دیکھا کس طرح کچھ سیاسی لیڈرز نے چن چن کر بتایاکہ یہاں حملہ کرو۔ ہم نے دیکھا صرف فوجی تنصیبات پر حملے کرائے گئے۔ جب یہ شواہد اور ساری چیزیں سامنے آئیں تو عوام کا غصہ اور رد عمل بھی آپ نے دیکھا۔ آپ نے دیکھا عوام کس طرح انتشاری ٹولے سے پیچھے ہٹے۔ جب کھل کر سامنے آگیا تو پروپیگنڈا شروع کیا گیا یہ فالس فلیگ آپریشن ہے۔