پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے بدھ کے روز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاک فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی بیمار شخص کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اور یہ آئین میں بھی واضح ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی پر سابق وزیر اعظم عمران خان کو نوٹس جاری کیا جائے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں گے اور قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔
عمران خان کی جانب سے خیبر پختونخوا حکومت کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال اور 7 کروڑ ڈیفالٹر کیس پر الیکشن کمیشن کے سیکریٹری نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو کسی بھی تحقیقاتی ایجنسی نے ہیلی کاپٹر اسکینڈل میں نادہندہ قرار نہیں دیا اس لئے ان کو نوٹس جاری نہیں کرسکتے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کو جب نادہندہ ہونے کا ریفرنس موصول ہوگا اس کے مطابق پھر قانونی کاروائی ہوگی۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے نیب حکام سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ نے خیبر پختون خوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر میں سفر کرنے والوں کی لسٹ الیکشن کمیشن کو فراہم کی ہے؟ جو بھی نادہندہ ہو اس کا ریکارڈ سیکرٹری الیکشن کمیشن کو فراہم کردیں، پی اے سی نے نیب کو نادہندگان کی فہرست الیکشن کمیشن کو دینے کی ہدایت کردی۔
کمیٹی چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ ایک صاحب سات کروڑ کے نادہندہ ہے وہ دوسروں کو ایمانداری کا سبق دیتے ہیں اور خود نادہندہ ہیں، نیب اور الیکشن کمیشن دونوں ان کو نوٹس جاری کریں۔
کمیٹی ممبر شاہدہ اختر علی نے کمیٹی کو بتایا کہ ابھی جو شخص 9 مختلف حلقوں سے الیکشن لڑ رہا ہے اس سے پیسوں کا نقصان ہوتا ہے اور اس حوالے سے ریفارمز کرنی چاہئیں اور الیکشن کمیشن کو اس سے متعلق نوٹس لینا چاہیے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نے سوال اٹھایا کہ کچھ لوگ اداروں کے خلاف بیانات دے رہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور اداروں کیساتھ کھڑے ہیں۔
کمیٹی ممبر برجیس طاہر نے کہا کہ ڈیفالٹر الیکشن نہیں لڑ سکتے اور عمران خان کے ذمہ سات کروڑ روپیہ ہے۔ کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ عوام کا پیسہ جلسے جلوس کیلئے نہیں عوام کی بہبود کیلئے ہونا چاہیے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو امیدواروں کے خون کا معائنہ بھی کرنا چاہے۔