پاکستان نے حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت جنوبی افریقہ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 95 رنز سے شکست دے کر سیریز میں کلین سوئپ مکمل کر لیا۔
راولپنڈی میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن جنوبی افریقہ نے 127 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو وین ڈر ڈوسن اور مرکرم وکٹ پر موجود تھے۔
حسن علی نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے پاکستان کے لیے دن کا آغاز یادگار بنا دیا اور دن کی تیسری ہی گیند پر 48 رنز بنانے والے ڈوسن کی وکٹیں بکھیر دیں۔
جنوبی افریقی ٹیم اس ناکامی سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ پورے دورے میں ناکامی سے دوچار ہونے والے فاف ڈیو پلیسی اس مرتبہ بھی صرف 5 رنز بنا کر حسن علی کی ہی وکٹ بن گئے۔
135 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا تھا کہ شاید جنوبی افریقی ٹیم سنبھل نہ سکے لیکن مرکرم اور ٹیمبا باووما نے عمدہ شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی جیت کی امید پیدا کر دی۔
مرکرم نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں پانچویں سنچری اسکور کی اور باووما کے ساتھ کھانے کے وقفے تک 84رنز جوڑ چکے تھے۔
کھانے کے وقفے کے بعد حسن علی نے لاگاتار دو گیندوں پر مرکرم اور کوئنٹن ڈی کوک کو آؤٹ کر کے جنوبی افریقی کو بڑا نقصان پہنچایا۔
اس کے بعد مہمان ٹیم سنبھل نہ سکی اور پوری ٹیم 274 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور فہیم اشرف اور فواد عالم کی نصف سنچریوں کی بدولت پہلی اننگز میں 272 رنز بنائے تھے۔
اس کے جواب میں حسن علی کی پانچ وکٹوں کی عمدہ کارکردگی کے سبب جنوبی افریقہ کی ٹیم پہلی اننگز میں 201 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی اور پاکستان نے پہلی اننگز میں 71 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔
دوسری اننگز میں پاکستان کی ٹیم 143 رنز پر 7 وکٹیں گونا چکی تھی لیکن محمد رضوان نے عمدہ سنچری بنا کر پاکستان کو 298 کے مجموعے تک رسائی دلائی تھی اور جنوبی افریقہ کو میچ میں فتح کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے جنوبی افریقہ کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں 7 وکٹوں سے شکست دے کر 0-1 کی برتری حاصل کی تھی۔