مخلوط حکومت کا نام نہ لیں، الیکشن میں پورا مینڈیٹ ملنا ضروری ہے: نواز شریف

نواز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن میں ایک پارٹی کو پورا مینڈیٹ ملنا بہت ضروری ہے۔ ایک پارٹی کو مینڈیٹ ملنا ضروری ہے تاکہ اس کا دوسروں پر دارومدار نہ ہو۔ عوام سے اپیل ہے کہ گھروں سے نکلیں اور ووٹ کاسٹ کریں۔ ملک سے بدتمیزی، گالم گلوچ کے خاتمے کے کلچر کیلئے ووٹ دیں۔

مخلوط حکومت کا نام نہ لیں، الیکشن میں پورا مینڈیٹ ملنا ضروری ہے: نواز شریف

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نےعام انتخابات میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا لیکن ٹھپہ شیر کے بجائے عقاب پر لگایا گیا۔

نواز شریف لاہور کے حلقہ این اے 128 میں مریم نواز کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے۔

این اے 128 سے ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار عون چودھری بھی اس موقع پر موجود تھے۔مسلم لیگ ن کے قائد نے استحکام پاکستان پارٹی کے انتخابی نشان ’عقاب‘ پر مہر لگائی. 

مسلم لیگ ن نے اس حلقے سے اپنے کسی امیدوار کو کھڑا نہیں کیا جبکہ این اے 128 میں استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی جانب سے عون چوہدری انتخابی امیدوار ہیں۔

اس کے علاوہ شہباز شریف اور ان کی اہلیہ نے بھی شیر پر ٹھپہ نہیں لگایا کیونکہ دونوں کا ووٹ بھی این اے 128 میں رجسٹرڈ ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ الیکشن میں ایک پارٹی کو پورا مینڈیٹ ملنا بہت ضروری ہے۔ ایک پارٹی کو مینڈیٹ ملنا ضروری ہے تاکہ اس کا دوسروں پر دارومدار نہ ہو۔

صحافی نے سوال کیا کہ میاں صاحب سادہ اکثریت ملے گی یا مخلوط حکومت بنے گی؟ جس کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ او بھائی خدا کا واسطہ مخلوط حکومت کا نام نہ لیں۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ گھروں سے نکلیں اور ووٹ کاسٹ کریں۔ ملک سے بدتمیزی، گالم گلوچ کے خاتمے کے کلچر کیلئے ووٹ دیں۔ الیکشن کے بعد رعونیت، گالی گلوچ اور قوم کو ورغلانے کے کلچر کا خاتمہ ہو گا۔ زندگیوں میں آسانیاں آئیں گی۔ پاکستان کے لوگ خوشحال زندگی بسر کریں گے۔

سابق وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے آکر خواب کو بکھیرا۔ انہوں نےآ کر معاشرہ خراب کیا۔ ہم آ کر معاشرہ ٹھیک کریں گے۔

قائد مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ مریم نے برے وقت میں پارٹی کا ساتھ دیا۔  پارٹی میں شہباز شریف کی بھی بہت خدمات ہیں۔ ہم نے جیلیں کاٹی ہیں۔ حمزہ اور مریم جیسے بچوں نے جیلیں کاٹیں۔ یہ دن ہم قربانیاں دیکر دیکھ رہے ہیں۔