Get Alerts

نواز شریف مخلوط حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے مگر سیاست کریں گے: مریم نواز

مریم نواز نے لکھا کہ جو لوگ نواز شریف کے مزاج سے واقف ہیں انہیں نواز شریف کے اصولی موقف کا پتہ ہے۔ شہباز شریف اور میں ان کے سپاہی ہیں، اور ان کے حکم کے پابند ہیں۔نواز شریف کی سربراہی اور نگرانی میں کام کریں گے۔ عوام کی خدمت کرنا ہی ہمارا مقصد ہے۔

نواز شریف مخلوط حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے مگر سیاست کریں گے: مریم نواز

چیف آرگنائزر اور نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز کہتی ہیں کہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ قبول نہ کرنے کا مطلب اگر یہ اخذ کیا جا رہا ہے کہ نواز شریف سیاست سے کنارہ کش ہو رہے ہیں تو اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ وہ اپنی انتخابی تقاریر میں واضح کر چکے ہیں کہ وہ کسی مخلوط حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے۔

چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ نواز شریف اگلے 5 سال نہ صرف بھرپور سیاست کریں گے بلکہ وفاق و پنجاب میں اپنی حکومتوں کی سرپرستی بھی کریں گے۔

نوازشریف کی تینوں حکومتوں میں عوام نے واضح اکثریت دی تھی اور یہ بات وہ انتخابی تقاریر میں واضح کر چکے ہیں کہ وہ کسی مخلوط حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے۔

مریم نواز نے لکھا کہ جو لوگ نواز شریف کے مزاج سے واقف ہیں انہیں نواز شریف کے اصولی موقف کا پتہ ہے۔ شہباز شریف اور میں ان کے سپاہی ہیں، اور ان کے حکم کے پابند ہیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے مزید لکھا کہ نواز شریف کی سربراہی اور نگرانی میں کام کریں گے۔ عوام کی خدمت کرنا ہی ہمارا مقصد ہے۔ اللّہ ہمیں اس مقصد میں کامیابی عطا فرمائے۔ 

واضح رہے گزشتہ روز مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے حکومت سازی میں مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔  تاہم اتحادی جماعتوں نے مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت سازی میں مکمل تعاون فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

ترجمان مسلم لیگ مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف نے وزیر اعظم پاکستان کے عہدے کے لیے محمد شہباز شریف کو نامزد کر دیا ہے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے مریم نواز شریف کو نامزد کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ محمد نواز شریف نے پاکستان کے عوام اور سیاسی تعاون فراہم کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے اس پختہ یقین کا اظہار کیا ہے کہ ان فیصلوں کے نتیجے میں پاکستان معاشی خطرات، عوام مہنگائی سے نجات پائیں گے۔