کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک عمرے پر سعودی عرب گئے تھے، وہاں انکی کسی سے گفتگو ہوئی تھی، اس گفتگو کی بھی آڈیو ویڈیو موجود ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ویڈیو کی فرانزک کرا لی ہے، اور انہیں پتہ چل چکا ہے کہ ویڈیو اصلی ہے تبھی اب کہہ رہے ہیں کہ یہ عدلیہ کا معاملہ ہے۔
PML-N leader @MaryamNSharif claimed she have 2 more video and 3 audio tapes of Judge Arshid Malik who convicted Nawaz Sharif there is a separate video tape recorded with same judge in May 2019 in Saudi Arabia he met more than once with a close relative of Nawaz Sharif pic.twitter.com/S7GRdCU045
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) July 8, 2019
یاد رہے کہ دو روز قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک مبینہ آڈیو ویڈیو ٹیپ جاری کی تھی جس میں وہ ن لیگ کے کارکن ناصر بٹ کو بتا رہے تھے کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ انہوں نے نہیں کیا بلکہ یہ فیصلہ ان سے کروایا گیا ہے۔
حکومت نے ویڈیو کی فرانزک کرا لی ہے، اور انہیں پتہ چل چکا ہے کہ ویڈیو اصلی ہے تبھی اب کہہ رہے ہیں کہ یہ عدلیہ کا معاملہ ہے، مریم نوازpic.twitter.com/ZKb79htgMJ
— NayaDaur Urdu (@nayadaurpk_urdu) July 8, 2019
گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے ذریعے مریم نواز کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے ان الزامات کو غلط، جھوٹ اور مفروضوں پر مبنی قرار دیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج کی وضاحت پر مریم نواز نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا جج صاحب آپ کا بہت بہت شکریہ کہ آپ نے ویڈیو کی تردید نہیں کی۔
مریم نواز کی جانب سے احتساب عدالت کے جج کی مبینہ آڈیو ویڈیو ٹیپ کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ راجکماری کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو کا فارنزک آڈٹ ہونا چاہیے۔