ضلع منڈی بہاؤ الدین کے علاقے سعد اللہ پور میں 2 احمدی شہریوں کو دن دیہاڑے سرعام قتل کر دیا گیا۔ مقتولین میں 62 سالہ غلام سرور بھی شامل ہیں جبکہ دوسرے احمدی شہری راحت احمد باجوہ کی عمر 30 سال ہے۔ ایک ہی دن میں دو الگ الگ واقعات میں دونوں کو سرعام فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق غلام سرور احمدیہ بیت الذکر میں نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد گھر جا رہے تھے کہ ایک نوجوان نے ان کے گھر کے قریب ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ 20 منٹ کے بعد راحت احمد باجوہ اپنے پکوان سینٹر واقع بس سٹاپ سے اپنے گھر واپس آ رہے تھے کہ گاؤں کی مقامی مسجد کے قریب ان کو بھی فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
پولیس نے ایک قاتل کو گرفتار کر لیا ہے جس کی عمر محض 16 سے 17 سال ہے۔ قاتل سید علی رضا مقامی مدرسے کا طالب علم ہے جس نے پولیس کے سامنے احمدیوں کو مذہبی بنیاد پر قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ قاتل سید علی رضا جس مدرسے میں زیر تعلیم ہے وہ اہلسنت جماعت کا مدرسہ ہے جس کا مہتمم ساجد لطیف احمدیوں کے خلاف نفرت انگیز مہم میں پیش پیش رہتا ہے۔
تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود نے سنگین دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم عمر نوجوانوں میں احمدیوں کو قتل کرنے اور نفرت و تشدد کا بیانیہ فروغ دینے والوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر کے قرار واقعی سزا دینے کی اشد ضرورت ہے۔ یہ نفرت انگیز مہم چلانے والے ظاہر ہیں۔ حکومت ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کیوں نہیں کرتی؟
یہ بھی پڑھیں؛ احمدیوں کو قربانی سے روکا جائے، لاہور ہائی کورٹ بار کا انتظامیہ کو خط
انہوں نے کہا کہ منڈی بہاؤ الدین میں کچھ عرصہ سے احمدیوں کے خلاف مہم میں تیزی آئی ہے اور احمدیوں کے خلاف اشتعال پھیلایا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ بعض نام نہاد مولویوں نے حاملہ احمدی عورتوں کے حمل گرانے جیسی بھیانک دھمکیاں علی الاعلان دیں اور کسی قانونی کارروائی نہ ہونے کی صورت میں ان کے حوصلے اتنے بلند ہوتے گئے۔ دھمکیاں دینے والے اسی شخص نے ایک احمدی پولیس آفیسر کی منڈی بہاؤ الدین میں تعیناتی کے خلاف مہم چلاتے ہوئے اس احمدی پولیس آفیسر کو بھی قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر جہلم کے علاقے سے 2 ویڈیوز وائرل ہوئیں جن میں تحریک لبیک سے وابستہ ایک فرد نے سر عام کہا کہ احمدیوں کو الٹا لٹکا دیں گے اور دوسرے نے دھمکی دی کہ اگر احمدیوں نے مذہبی فریضہ (قربانی) ادا کیا تو اس احمدی کو ذبح کر دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں؛ جہلم؛ احمدیوں نے قربانی کی تو انہیں لٹکائیں گے، تحریک لبیک کی دھمکی
ترجمان جماعت احمدیہ نے پاکستان میں احمدیوں کے خلاف متعصبانہ نفرت انگیز مہم کو روکنے اور مقتولین غلام سرور اور راحت احمد باجوہ کے قاتل، اس کے ساتھی نیز قتل کی ترغیب دینے والوں اور اس بھیانک جرم میں اس کی سہولت کاری کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور انہیں قانون کے مطابق کڑی سزا دے کر کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔