الیکشن کمیشن کا چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ غیرقانونی ہے: بیرسٹر سیف

بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ 2021 میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے تحت الیکشن کمیشن کو ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کااختیار نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل نمٹانے تک الیکشن  کمیشن پارٹی چیئرمین کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتا۔

الیکشن کمیشن کا چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ غیرقانونی ہے: بیرسٹر سیف

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن کا چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی کا فیصلہ غیرقانونی ہے۔

بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ 2021 میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے تحت الیکشن کمیشن کو ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کااختیار نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل نمٹانے تک الیکشن  کمیشن پارٹی چیئرمین کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم کے تحت پنجاب میں الیکشن تو نہیں کروا سکا۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن نہ کر کے توہین عدالت کا ارتکاب کیا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی میں الیکشن کمیشن غیر معمولی مستعدی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نا اہل قرار دینے کے فیصلے پر رد عمل سامنے آگیا۔

ایک بیان میں ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن سیاست میں غیرفطری و غیرقانونی مداخلت کا شاخسانہ ہے۔ الیکشن کمیشن کا تحریک انصاف اور چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق تعصّب پوشیدہ نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مائنس ون فارمولے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش عوام بھی مسترد کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن انتخابات کے التواء اور جمہوریت کی بیخ کنی کے منصوبےمیں کلیدی سہولت کار ہے۔ الیکشن کمیشن آئین سے انحراف کے منصوبے میں بھی کلیدی سہولت کار ہے۔ سپریم کورٹ کا 4 اپریل کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے آئین سے کھلواڑ کی داستان سناتا ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل چیف الیکشن کمشنر کےخلاف زیر التواء ریفرنس کی سماعت کرے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی 5 سالہ نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کے فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب قرار پائے۔

نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی سیشنز عدالت سے تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کے بعد عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63 (1) (h) اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 232 کے تحت نا اہل قرار دیا جاتا ہے۔

کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو قومی اسمبلی کی نشست این اے 45 کُرم سے بھی ڈی نوٹیفائی کیا جا رہا ہے۔