وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سمری آج صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کردی جائے گی۔ نگران وزیراعظم کے لیے کوئی نام تاحال فائنل نہیں ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے ابھی تک کوئی نام شارٹ لسٹ نہیں ہوا۔نوازشریف سے اس معاملے پر مشاورت ہو رہی ہے۔ہماری کوشش ہے کہ نگران وزیراعظم ایسا ہو جو قابل قبول ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم کا فیصلہ اجتماعی مشاورت سے ہوگا۔ مشاورت کے بعد جو نام سامنے آئے گا اس پر لیڈر آف اپوزیشن سے بات کروں گا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کردی گئی. وزیراعظم سمری صدر مملکت کو ارسال کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزارت پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری وزیراعظم کو بھجوادی. وزیراعظم کی ہدایت پر قبل از وقت اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری تیار کرکے بھجوائی گئی۔
ذرائع کے مطابق سمری میں قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ کی جگہ خالی چھوڑی گئی ہے. وزیراعظم سمری پر تاریخ درج کرکے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھیجیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر 48 گھنٹوں میں قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے پابند ہوں گے. صدر کے دستخط نہ کرنے کی صورت میں اسمبلی 48 گھنٹوں میں از خود تحلیل ہوجائے گی۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کل صدر عارف علوی کو حکومت اور قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کردوں گا۔ اس کے بعد معاملات نگران حکومت کے ہاتھ میں چلے جائیں گے۔
نگران وزیراعظم کیلئے نام کا اعلان آج ہی متوقع ہے۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم کی جانب سے نگران وزیراعظم کیلئے کامران ٹیسوری کا نام تجویز کیا گیا جبکہ نیشنل پارٹی نے جسٹس (ر) شکیل بلوچ کا نام تجویز کر دیا۔
ادھر حفیظ شیخ، شاہد خاقان عباسی اور جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر بھی مشاورت جاری ہے جبکہ فواد حسن فواد، ذوالفقار مگسی محسن نقوی اور ڈاکٹر عشرت العباد کے نام بھی نگران وزیراعظم کیلئے زیرغور ہیں۔
نگران وزیراعظم کی تقرری پر مشاورت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی ملاقات آج متوقع تھی جو ملتوی ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق راجہ ریاض مصروفیت کے باعث آج وزیراعظم ملاقات نہیں کرسکیں گے۔
اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ آج اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔ تین دن کاوقت ہےاس میں مل کرنگران وزیراعظم کے لیے مشاورت کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے آج کی ملاقات میں شہباز شریف کو اپوزیشن کے 3 ناموں سے آگاہ کرنا تھا۔