وزیر اعظم عمران خان نے کوئٹہ میں بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں سانحہ مچھ میں شہید ہونے والے ہزارہ برادری کے شہدا کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔
عمران خان نے شہید ہونے والوں ورثا سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو سمجھنا چاہیے کہ وزیراعظم کے لیے اور چیز ہوتی ہے، بطور عام شہری میں خود آپ کے پاس آیا تھا اب میں وزیراعظم ہوں، بطور وزیراعظم سارے ملک کے اندر کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا کہ ایسا سانحہ نہ ہو'۔
وزیر اعظم نے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ آپ نے ہمارے بات مانی اور شہیدوں کو سپرد خاک کیا۔ اس لیے میں نے متعدد مرتبہ پیغام دیا کہ آپ تدفین کردیں اور آپ کے دکھ اور درد میں شریک ہونے کے لیے فوری آؤں گا۔
سانحہ مچھ شہدا کے لواحقین سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ شرط لگائیں گے تو آج میں اور کل دوسرا وزیراعظم ہوگا تو اس کے لیے مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ میں وفاقی وزرا سمیت سیکیورٹی کے اداروں سے سانحہ مچھ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں مسلسل رابطے میں تھا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شعیہ سنی فساد پیدا کرنے والوں سے واقف ہیں، میرا مقصد صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ مسلم ممالک میں اتحاد پیدا کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی کوشش کی اور مارچ میں ہی کابینہ کو بھارت کی پاکستان میں فرقہ وارانہ تصادم کی کوششوں سے آگاہ کردیا گیا تھا۔