پنجاب یونیورسٹی لاہور میں باہر سے آئے شخص نے تین طلبہ کو کچل دیا، جس کے بعد انتظامیہ ملزم کو بچانے میں مصروف ہے۔
اطلاعات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی لاہور میں یونیورسٹی کے باہر سے آئے ایک سیکنڈ لیفٹینٹ نے اپنی گاڑی سے ڈرفٹنگ کرتے ہوئے تین طلبہ کو کچل دیا۔ طلبہ کو انتہائی تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی طلبہ نے وی سی آفس کے باہر احتجاج کیا اور ملزم کو پولیس کے حوالے کرنے اور اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر ملزم کو بچانے کی کوشش میں ہیں اور انہوں نے ملزم کو کسی کمرے میں چھپا رکھا اور کیس کی مزید کارروائی لٹکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
نیا دور نے پنجاب یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر سے معاملے کی تفصیلات جاننے کے لئے رابطہ کیا تو رابطہ کیا مگر انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔
یونیورسٹی طلبہ نے الزام لگایا کہ کرنل (ر) عبید اور انتظامیہ ملزم کی ایک خاص ادارے سے وابستگی کی وجہ سے اسے بچانے میں مصروف ہے۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے خود بتایا کہ تین طلبہ کو اپنی گاڑی سے کچلنے والا ملزم سیکنڈ لیفٹیننٹ ہے اور ٹریننگ کر رہا ہے۔ جس کے خلاف کیس درج کرنے کے لئے متعلقہ پولیس کو درخواست دے دی گئی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملزم کو پاک فوج کے حوالہ کیا جائے گا جس کے بعد فوجی قوانین کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ طلبہ نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی کی مدعیت میں ملزم پر کیس جائے اور چیف سیکیورٹی آفیسر کرنل (ر) عبید کو فی الفور نوکری سے نکالا جائے۔