عامر لیاقت حسین نے انسٹاگرام پر اپنی طویل پوسٹ میں لکھا کہ شادی کے 15 دن بعد بہاولپور گئیں اور 15 دن بعد واپس آئیں اور آنے کے بعد تین دن گزرے کہ یہ دوبارہ بہاولپور چلی گئیں، 15 دن بعد واپس آئیں اور اس دوران میرے بس ایک سوال پر کہ کراچی میں تو 24 گھنٹے آپ کا موبائل آن رہتا تھا لیکن اس بار رات سے صبح تک مسلسل بند رہا کیا بات تھی؟ انہوں نے پہلے بہانے بنائے اور پھر قبو ل کیا کہ بند کر دیتی تھی میں چپ رہا لیکن تشویش میں تھا۔
انہوں نے لکھا کہ چار ماہ میں چونکہ ان کے گھر میں کمانے والا کوئی نہ تھا میں معاشی حالات کی مجبوری کے باوجود ان کی والدہ کو ماہانہ دو لاکھ روپے بھجواتا رہا جبکہ ایک لاکھ روپے ان کو جیب خرچ دیتا رہا اور یہ کمرے میں بند اس دور کی سب سے بڑی جھوٹی خاتون خو گاڑی ڈرائیو کر کے 12 بجے دوپہر نکلتیں، پارلر جاتیں، تیار ہو کر چلی جاتیں لیکن واپسی رات 9 بجے سے پہلے ممکن نہ تھی اور واپسی میں قیمتی کپڑے، جوتے اور میک اپ وغیرہ سے لدی اور 11 بجے کمرے میں سو جاتیں۔
View this post on Instagram
رکن قومی اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ پھر یہ اسلام آباد سے بہاولپور گئیں کیونکہ ان کی بہن کے ہاں ولادت متوقع تھی تو ہسپتال کے اخراجات، بہن اور بہنوئی کے لیے خرچے کی مد میں 5 لاکھ روپے الگ سے 8 لاکھ سود اتارنے کے احسان کی مد میں اور اپنے ذاتی اخرجات میں کرائے کی گاڑی بھی شامل تھی، نقد 15 لاکھ روپے لے گئیں جبکہ آتے ہوئے مجھ سے ہیرے کی انگوٹھی اور سیٹ کی فرمائش کی۔
انہوں نے لکھا کہ میں نے کہا صرف دس لاکھ روپے ہیں تو انہوں نے جیولرز سے 22 مارچ کو 9 لاکھ روپے کی انگوٹھی خریدی، یہاں 2 دن رکنے کے بعد بیچاری بھوکی پیاسی کرولا کرائے پر لے کر بہاولپور روانہ ہو گئیں۔
عامر لیاقت نے بتایا کہ رمضان گزر گیا، عید گزر گئی اور یہ نہ آئیں، میں اسی وجہ سے ڈپرشن میں ہسپتال داخل ہوا اور یہ 5 یا چھ دن بعد میرے لیے ایک ٹک ٹاک ویڈیو بنا کر فون کرتیں اور ایسے پیار بھرے میسیجز کرتیں۔ بہرحال تین چار دن بعد جب بھی فون آتا تو بہن کے نومولود بچے کی حالات بگڑ گئی پیسے؟ ابو ہسپتال میں ایڈمٹ ہو گئے پیسے؟ بہن کے گھر میں تنگی ہے پیسے؟ میں پوچھتا رہتا صرف دل کو بہلانے کے لیے کہ واپسی کب مگر صرف ہیسے مانگنے کے سوا کچھ نہیں۔
View this post on Instagram
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس دران لودھراں کی معروف وڈیرنی کے کچھ افراد نے جو ان کے سید ہونے کے دعوے سے سخت نالاں تھے، انہوں نے یہ خوفناک آڈیوز نوٹس بھیجے جس نے مجھے ہلا کر رکھ دیا اور ایک دن بعد تنسیخ نکاح کا دعویٰ ازدواجی حقوق کی ادائیگی نہ کئے جانے کے باوجود آگیا۔