'عمران خان کو ’سلو پوائزن‘ دیا جارہا ہے'

لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے ہمیں ان کی صحت کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں۔ ہم نےعدالت سے کہا ہے کہ ہمیں چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کی ضمانت آپ کے سامنے دی جائے۔

'عمران خان کو ’سلو پوائزن‘ دیا جارہا ہے'

سینئر وکیل لطیف کھوسہ نےدعویٰ کیا ہے کہ جیل میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کو ’ سلو پوائزن‘ دیا جارہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت سے قبل میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے ہمیں ان کی صحت کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں۔

لطیف کھوسہ نے الزام عائد کیا کہ جیل میں عمران خان کو ’ سلو پوائزن‘ دیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس حوالے سے سب سے ریکارڈ طلب کر رکھا ہے۔ ہم نے ان سے کہا ہے کہ ہمیں چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کی ضمانت آپ کے سامنے دی جائے۔

عمران خان کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنے پر شرم آنی چاہیے۔ یہ کس چیز پر فرد جرم لگائیں گے؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے کیا جرم کیا ہے؟ کیا یہ آفیشنل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے؟  یہ ایکٹ تاج برطانیہ نے غلام رکھنے کے لیے بنائے۔ کیا ہم نے برطانیہ کی غلامی سے نکل کر امریکا کی گود میں چلے جانا ہے؟ یہ 25 کڑوڑ عوام کی ناموس کا مسئلہ ہے۔ امریکی سفیر کی ڈونلڈ لو کی ایک دھمکی پر ملک کے وزیراعظم کو اقتدار سے باہر نکالا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا فیصلہ معطل قراردینے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس بابرستار پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کی۔

درخواست میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ مکمل طور پرکا لعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔ عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مرکزی اپیل میں ریاست کوفریق بنانےکی اجازت دینےکی استدعا کی گئی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس درخواست پر عدالتی حوالے دیکھنے کے بعد مناسب حکم نامہ جاری کریں گے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نےاستفسارکیا کہ درخواست پرتو اعتراضات لگے ہیں۔ جواب میں لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ جی بالکل، اعتراض لگا ہواہے۔ہم چاہتے ہیں ریاست کو فریق بنائے جائے۔

چیف جسٹس ْ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ کےپاس کوئی عدالتی حوالہ موجود ہے تو پیش کریں۔

عمران خان کے وکیل کی جانب سے اپنے دلائل کی سپورٹ میں عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہم سزامعطلی کےفیصلےپرنظرثانی کا نہیں کہہ رہے، یہ کوئی اپیل نہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا ک آپ جن فیصلوں کا حوالہ دے رہے ہیں وہ کاپی دے دیں۔

دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حوالےدیکھنے کے بعد مناسب حکم نامہ جاری کریں گے۔