پاکستان کے صوبہ سندھ کے علاقے تھرپارکر کے بھیل قبیلے سے تعلق رکھنے والا بدقسمت ہندو خاندان جو 8 برس قبل بھارتی علاقے راجھستان میں جا کر آباد ہو گیا تھا، اس کے 11 افراد پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے ہیں۔
ہندو خاندان نے جودھ پور کے علاقے ڈیچو کے لوڈتہ گاؤں کے ایک فارم ہاؤس میں سکونت اختیار کی تھی۔ مقامی افراد کے مطابق خاندان کے افراد پراسرار طور پر صبح مردہ پائے گئے۔
انڈین پولیس حکام کے مطابق پورے خاندان میں سے صرف ایک فرد محفوظ رہا۔ بھیل برادری کے یہ لوگ کھیتی باڑی کیلئے حاصل کردہ فارم ہاؤس میں رہائش پذیر تھے۔ ابھی تک موت کی وجوہات کا پتا نہیں چل سکا ہے۔ تاہم انڈین میڈیا میں خاندان کے تمام افراد کو زہر دینے کی خبریں زیر گردش ہیں۔
پولیس نے ہلاک شدگان کی نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی سپتال منتقل کر دیا ہے جب کہ علاقہ مکین بھی ان افراد کی موت سے ناواقف تھے۔
جودھ پور پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں واقعہ خود کشی کا لگتا ہے، جائے وقوعہ سے کیمیکل کی بو آرہی تھی جس سے گمان ہوتا ہے کہ سب نے کوئی زہریلا کیمیکل پی کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا ہو تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر ہی حتمی بات کہی جا سکتی ہے۔