'امریکی جریدے میں سائفر کا چھپنا 9 مئی کی مانند عمران خان پر خودکش حملہ ہے'

سب سے بڑا سرپرائز یہ ہے کہ پاکستان کا ایک ٹاپ سیکرٹ ڈاکیومنٹ لیک ہوا ہے یا کیا گیا ہے اور کسی نہ کسی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ سائفر عمران خان کو ہٹائے جانے کی دھمکی نہیں تھی۔

'امریکی جریدے میں سائفر کا چھپنا 9 مئی کی مانند عمران خان پر خودکش حملہ ہے'

جس امریکی صحافی ریان نے سائفر کو جریدے میں شائع کیا ہے انہوں نے 8 جون 2023 کو عمران خان کا انٹرویو کیا تھا۔ پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اس کا رابطہ ثابت کرنا شاید مشکل ہو مگر عمران خان کے ساتھ ان کا انٹرویو آن ریکارڈ ہے۔ انہوں نے عمران خان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ سائفر کا امریکی جریدے میں چھپنا عمران خان کی فتح نہیں بلکہ 9 مئی کی مانند ان پر خودکش حملہ ہے۔ یہ کہنا ہے صحافی اعزاز سید کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں ضیغم خان نے کہا سب سے بڑا سرپرائز یہ ہے کہ پاکستان کا ایک ٹاپ سیکرٹ ڈاکیومنٹ لیک ہوا ہے یا کیا گیا ہے اور کسی نہ کسی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ سائفر عمران خان کو ہٹائے جانے کی دھمکی نہیں تھی۔

واجد علی سید کے مطابق جو سائفر لیک کیا گیا اس سے متعلق کہا گیا ہے کہ ہم اس کی صداقت کے متعلق یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ عمران خان کی حالیہ گرفتاری کے بعد امریکہ میں ایک بھی احتجاج سامنے نہیں آیا۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا سائفر کوڈ ورڈز میں بھیجے جاتے ہیں۔ اب جبکہ یہ سائفر ڈی سائفر ہو گیا ہے تو دنیا کے پاس پڑے ہمارے بے شمار ڈی سائفرز میں لکھی باتیں سمجھی جا چکی ہوں گی جو بہت بڑا نقصان ہے۔

رضا رومی کے مطابق سائفر کے چھپنے سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ ہو سکتا ہے عمران خان نے خود لیک کروایا ہو اور اس کی پاداش میں عمران خان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ چل سکتا ہے۔

پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔