چئیرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک کی چھ ہزار غیرملکیوں کو خلاف ضابطہ ویزوں کے اجراء کی معلومات حاصل کرنے پر کمیٹی کے اراکین کو شاباش۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرملکیوں کو خلاف ضابطہ ویزوں کے اجراء میں ملوث افراد کو معلوم کرکے سزا دی جائے۔
رحمان ملک نے کہا کہ وزارت داخلہ اس بات کو یقینی بنائے کہ غیر قانونی غیرملکیوں کو فوری ملک بدر کیا جائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ غیرملکی بغیر ویزے کے پاکستان میں آزاد پھر رہے ہیں۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ قانون کے مطابق غیر قانونی غیرملکیوں کو تحویل میں لے کر انکو قانونی سزا دینے کے بعد ملک بدر کردینا چاہیے۔
کمیٹی نے غیرملکیوں کو خلاف قانون ویزوں کے اجراء پر قرارداد منظور کی، قرارداد میں وزارت داخلہ میں اس جرم میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کی تجویز پیش کی گئی۔ قرارداد میں غیر قانونی غیر ملکیوں کو سزا اور فوری ملک بدر کرنے کے احکامات بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے تین پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ میں امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کی وزارت داخلہ کے احکامات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی۔ جس میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کو ملک بدر کرنے کے وزارت داخلہ کے احکامات پر عمل درآمد روک دیا تھا۔ وزارت داخلہ نے دو ستمبر کو سنتھیا ڈی رچی کو 15 روز میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا اور امریکی شہری کی ویزے میں توسیع کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی تھی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ویزہ بنیادی حق نہیں، ایک استحقاق ہوتا ہے، آزادی اظہار رائے کا حق بھی غیر محدود نہیں ہوتا، آئین کے مطابق اس کی بھی حد ہوتی ہے۔ عدالت نے سنتھیا رچی کے وکیل سے استفسار کیا کہ ویزے کے علاوہ کوئی اور شکایت ہے آپ کی؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ دو درخواستیں ایف آئی اے میں زیر التوا ہیں۔
عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگلی سماعت سے پہلے سنتھیا رچی ایک بیان حلفی میں اپنی تمام شکایات درج کر کے جمع کرائیں، ۔عدالت نے فریقین کو بھی نوٹسز جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ اسکے علاوہ عدالت نے وزارت داخلہ ، ڈی جی ایف آئی اے و دیگر کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔