سرحدوں پر بہت تناؤ ہے کیا؟: کرونا کا شکار معروف شاعر راحت اندوری انتقال کر گئے

سرحدوں پر بہت تناؤ ہے کیا؟: کرونا کا شکار معروف شاعر راحت اندوری انتقال کر گئے
جدید دور میں اردو کے معروف شاعر راحت اندوری انتقال کر گئے ہیں۔۔ راحت اندوری 1950 میں مدھیہ پردیش کی ریاست میں اندور شہر میں پیدا ہوئے۔ انکے واد ایک دھاگے کی فیکٹری میں ملازم تھے۔ راحت اندوری نے 1974 میں لٹریچر میں ماسٹرز کیا۔ جبکہ وہ اردو لٹریچر میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھتے تھے۔ راحت اندوری کا اصل نام راحت قریشی تھا تاہم وہ اپنے قلمی نام سے ہی مشہور ہوئے۔ انہوں نے ہزاروں مشاعروں میں شرکت کی۔

 

انکی کئی نظمیں آج کی نسل کی پسندیدہ ترین رہیں اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ جن میں سے ایک ویلنٹائن ڈے کی مناسبت سے بلاتی ہے مگر جانے کا نہیں حال ہی میں مشہور ہوئی۔ لیکن پاک و ہند سیاسی کشیدگی کے تناظر میں انکا سرحدوں پر تناؤ اور چناؤ میں تعلق واضح کرتا شعر زبان زد عام رہا۔

https://www.youtube.com/watch?v=TJzxoSMcudk&feature=youtu.be

انہوں نے منا بھائی ایم بی بی ایس، مرڈر اور گھاتک سمیت کئی فلموں کے گیت لکھے جب کہ کئی کتب بھی انکے کریڈٹ پر ہیں۔  راحت اندوری میں گزشتہ روز کرونا کی تشخیص ہوئی تھی۔ انکی عمر ستر برس تھی۔

 

 

https://www.youtube.com/watch?v=p07IOteT_Lw