اس وقت ایک دلچسپ صورتحال سندھ میں سامنے آئی ہے جس میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا سپریم کورٹ میں توہین عدالت نوٹس کے جواب نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے توہین عدالت کے نوٹس کا سپریم کورٹ میں تحریری جواب میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے 13اگست کو حکم دیا کہ ایف ڈبلیو او کو کراچی سرکلر ریلوے کے کام کا ٹھیکہ دیا جائے۔ سپریم کورٹ کی خواہش کے مطابق ٹھیکہ ایف ڈبلیو او کودے دیا گیا ہے۔ ایف ڈبلیو کا ایسے منصوبوں سے متعلق ٹریک ریکارڈ ٹھیک نہیں۔
تحریری جواب میں مزید کہاگیا ایف ڈبلیو او کو لودھراں سے خانیوال اور خانیوال سے رائیونڈ تک ریلوے ٹریک کو ڈبل کرنے کا منصوبہ ملا،ٹریک کو ڈبل کرنے کا منصوبہ غیر تکنیکی ہونے کے باجود تقریبا سات سال تاخیر کا شکار ہو،سندھ حکومت عدالتی حکم عدولی کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔ عدالت کے احکامات پر اُسکی روح کے مطابق عمل در آمد کیا جاچکا ہے۔