'ریمارکس سے واضح ہو گیا چیف جسٹس تاحیات نااہلی کے حق میں نہیں'

جسٹس اعجاز الاحسن نے آج بنچز کی تشکیل اور سنیارٹی کے اصول سے متعلق جو اعتراضات اٹھائے یہ پہلے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی اٹھاتے رہے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ آج جسٹس اعجاز الاحسن نے جسٹس فائز عیسیٰ کے ماضی کے اعتراضات کو درست مان لیا ہے۔

'ریمارکس سے واضح ہو گیا چیف جسٹس تاحیات نااہلی کے حق میں نہیں'

نااہلی کی مدت سے متعلق ایک ابہام موجود ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز کے آج کے ریمارکس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ چیف جسٹس اور دیگر ججز تاحیات نااہلی کے حق میں نہیں ہیں۔ نواز شریف اور جہانگیر ترین کے کاغذات نامزدگی جمع ہو گئے تو 62 ایف کا معاملہ زیرغور آئے گا اور یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ جائے گا۔ جنوری میں بھی سپریم کورٹ اس معاملے پر سماعت شروع کرتی ہے تب بھی عام انتخابات سے پہلے اس کا کوئی نہ کوئی حتمی حل سامنے آ جائے گا۔ یہ کہنا ہے صحافی ثاقب بشیر کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں عبدالقیوم صدیقی نے کہا جسٹس اعجاز الاحسن نے آج بنچز کی تشکیل اور سنیارٹی کے اصول سے متعلق جو اعتراضات اٹھائے یہ پہلے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی اٹھاتے رہے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ آج جسٹس اعجاز الاحسن نے جسٹس فائز عیسیٰ کے ماضی کے اعتراضات کو درست مان لیا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ایک جانب پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے فیصلے سے اختلاف کیا ہے مگر اس کے باوجود وہ ناصرف اس ایکٹ کے تحت بننے والی کمیٹی کا ممبر رہنے پر بضد ہیں بلکہ اس پر بھی مصر ہیں کہ ان کے فیصلے کے ریویو پر بنایا جانے والا ایپلٹ بنچ بھی ان کی مرضی کا ہو۔

واجد علی سید کے مطابق خطے کی صورت حال میں کئی تبدیلیاں واقع ہو رہی ہیں اور اس تناظر میں آرمی چیف کا امریکہ کا پہلا دورہ نہایت اہم ہے جس میں آمنے سامنے کچھ باتیں طے ہوں گی۔ فوجی امداد تو ہو سکتا ہے فوری بحال نہ ہو مگر ایک ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہونے کی توقع ضرور موجود ہے۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔