جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان سے جس طرح کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے آپ جیل میں ہیں، یہ جسٹس بندیال کے ' گڈ ٹو سی یو' ہی کا تسلسل نظر آتا ہے۔ عدلیہ میں کچھ ججز حالات کو اس جانب لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملک میں مارشل لاء لگ جائے۔ اس کوشش میں سب سے آگے عمران خان ہیں اور وہ لوگ بھی ان کے ساتھ ہیں جو اس وقت سسٹم میں نہیں ہیں اور عمران خان کو سیاسی قوتوں کے ساتھ بیٹھنے سے روک رہے ہیں۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی اعجاز احمد کا۔
تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں سینیئر صحافی مبشر بخاری نے کہا عمران خان سمجھتے ہیں جیسے انہوں نے عدلیہ کو کارنر کر لیا ہے، فوجی قیادت کو بھی کارنر کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ عمران خان کی سوچ کا تضاد دیکھیں کہ وہ مذاکرات صرف فوجی قیادت سے کرنا چاہتے ہیں اور سویلین بالادستی بھی چاہتے ہیں حالانکہ ان کے اپنے دور میں بھی یہ کہیں نظر نہیں آتی تھی۔ دراصل عمران خان کو ایک اور جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید چاہیے تاکہ وہ پھٹے ہوئے پیج پر ٹیپ لگا کر دوبارہ ایک پیج پر پہنچ سکیں۔
میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔