بلاول کی نواز شریف سے کیا باتیں ہوئیں؟

پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ کی جیل میں سابق وزیراعظم سے ملاقات پر چہ میگوئیاں شروع

پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی ہے۔

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرالزمان کائرہ، مصطفی نواز کھوکھر اور دیگر رہنماء بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

بلاول نے سابق وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، میرا مقصد صرف نواز شریف کی عیادت کرنا تھا، یہ میرے لیے ایک تاریخی دن ہے کیوں کہ میرے نانا ذوالفقار علی بھٹو اور والد آصف زرداری کے علاوہ پیپلز پارٹی کے متعدد کارکنان اس جیل میں پابند سلاسل رہے ہیں۔



انہوں نے کہا کہ نواز شریف تین بار اس ملک کے وزیراعظم رہے ہیں لیکن اس کے باوجود جیل میں سزا بھگت رہے ہیں۔ ان کی بیماری کی خبروں پر ان کی عیادت کے لیے کوٹ لکھپت جیل آیا ہوں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئی قیدی اگر بیمار ہو تو اسے صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنا حکومت وقت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

پیپلز پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دل کے مریضوں پر زیادہ دبائو ڈال کر ان کا علاج کرنا ممکن نہیں، یہ ایک طرح کا تشدد ہے۔ ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم بہت زیادہ علیل لگ رہے تھے۔ میں ان کی صحت کے لیے دعاگو ہوں اور یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ نواز شریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

https://youtu.be/Q6FPMUEnkHQ

انہوں نے کہا، ایک جانب بھارت کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں اور ہم انسانی حقوق کی بات کر رہے ہیں تو جانب تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نواز شریف جیل میں قید ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے اعتراف کیا کہ نواز شریف سے دیگر امور پر بھی بات ہوئی۔ انہوں نے کہا، سابق صدر آصف علی زرداری نے 11 سال جیل کاٹی، اس دوران یہ خبریں اڑائی جاتی رہیں کہ ان کی حکومت کے ساتھ ڈیل ہو رہی ہے۔ نواز شریف کی حکومت سے کوئی ڈیل ہو رہی ہے اور نہ ہی وہ لندن جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ بلاول بھٹو زرداری قبل ازیں بھی سابق وزیراعظم کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، حکومت ایک کے بعد ایک میڈیکل بورڈ بنا رہی ہے لیکن اس کی تجاویز پر عمل نہیں کیا جا رہا۔