وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہمارا مینڈینٹ کسی دوسری جماعت کو نہیں دیا جا سکتا۔ چاہتے ہیں صوبے کے عوام کو جلد ازجلد انصاف ملے۔ گورنر کے پی سیاسی گفتگو سے اجتناب کریں ۔ اگر سیاسی گفتگو کرو گے تو منہ توڑ جواب ملے گا۔ زبان بند نہ کی گورنر کی گاڑیاں بھی واپس لے لوں گا۔ اور آپ کی گرانٹ اور گاڑی کا تیل بھی بند کر دوں گا۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ گورنرکے پاس آئینی عہدہ ہے ۔ سیاسی گفتگو سے اجتناب کریں ۔ اگر سیاسی گفتگو کرو گے تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی گاڑی کا پٹرول بھی میرے بجٹ سے جاتا ہے۔ زبان بند نہ کی گورنر کی گاڑیاں بھی واپس لے لوں گا۔ اور آپ کی گرانٹ اور گاڑی کا تیل بھی بند کر دوں گا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ایسا نہ ہو، میں گورنر ہاؤس کو عجائب گھر ڈکلیئر کرکے آپ کو 2 کمروں کے گھر میں بھیج دوں۔ میں اگر کھڑا ہو گیا تو تم ڈی نوٹیفائی بھی ہو جاؤگے۔ میں مینڈیٹ سے آیا ہوں اور آپ ایک کاغذ کے ٹکڑے سے آئے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ قانون کا احترام کرتے ہیں اس لیے عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔یہ کیا صوبے اور وفاق کے درمیان پل بنے گا۔ سندھ میں کئی سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے مگر انہوں نے کوئی کام نہیں کی۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
اس سے قبل گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ کے پی کو کہاتھا کہ علی امین گنڈاپور نے گورنرہاؤس پرقبضے کی بات کی۔ گنڈاپورکو چیلنج ہے۔ آئیں قبضہ کرکے دکھائیں۔ میں تمہیں سڑکوں پر گھسیٹوں گا۔ میں کبھی بھی گورنر راج نہیں لگاؤں گا۔
ایک اور موقع پر فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ اپنے بانی کو جیل سے نہیں نکال سکتے بلکہ اگر قانون توڑا تو آپ کو بھی جیل میں ڈالا جائے گا۔
گورنر ہاؤس پر قبضہ کرنے کے بیان کے ردعمل میں گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ جو آئین کو نہیں مانتے ان کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے۔ جو کہتے ہیں معافی نہیں مانگتے انہیں معافی مانگنا ہوگی۔
واضح رہے کہ وزیراعلی کے پی کے علی امین گنڈا پور نے 25 اپریل کو تقریب سے خطاب میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ نہ صرف اسلام آباد جائیں گے بلکہ بانی پی ٹی آئی کو وہاں سے لے کر ہی آئیں گے۔