آرمی پبلک سکول میں شہید ہونے والی 2 بچوں کی ماں نے مطیع اللہ جان کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ سابق کور کمانڈر پشاور ہدایت الرحمان نے لواحقین کو بریفنگ کے دوران شہید ہونے والے والدین کو مشورہ دیا کہ کیا ہوا کہ یہ بچے شہید ہو گئے، آپ اور بچے پیدا کر لیں۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ میں اے پی ایس کیس کی سماعت کے دوران اے پی ایس شہدا کے ورثا نے میڈیا سے بات کی۔ ایک ماں جس کے دو بچے اے پی ایس سانحے میں شہید ہوئے تھے زار و قطار روتی ہوئی انٹرویو دے رہی تھیں۔
بچوں کی والدہ نے الزام لگایا کہ سابق افسران نے ان کے بچوں کا خون بیچا اسی لیے انہیں بڑی سیٹیں ملی ہیں۔ متاثرہ خاتون نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کی کاروائی سے مطمئن ہیں مگر حکومت سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں پتہ کہ ہمیں اور ہمارے بچوں کو انصاف ملے گا یا ہم یونہی در بدر بھٹکتے رہیں گے۔
متاثرہ خاتون نے کہا ہم جنرل راحیل شریف سمیت ڈی جی آئی ایس آئی اور کور کمانڈر پشاور جنرل ہدایت الرحمان کے خلاف مقدمہ کرنے کی درخواست کر رہے ہیں، اس نے کہا یہ وہی جنرل ہدایت الرحمان ہیں جنہوں نے اس وقت انہیں کہا تھا کہ کیا ہوا جو آپ کے بچے شہید ہوئے، آپ اور بچے پیدا کرو۔
متاثرہ خاتون نے روتے ہوئے کہا کہ جنرل ہدایت الرحمان نے انہیں کہا کہ یہ بچے چلے گئے تو کیا اور پیدا کر لو۔ متاثرہ ماں نے سوال کیا کہ کیا انہیں نہیں پتہ کہ بچہ پیدا کرنا اور ان کی نشوونما کرنا کتنا آسان ہے۔
اے پی ایس میں شہید ہونے والے دو بچوں کی ماں نے کہا کہ اتنے دکھ ہونے کے باوجود ہم ان کی ایسی باتیں بھی سہتے ہیں۔ جب ہم رو رہے تھے تو اس نے کہا کہ ہمارے ملک میں بہت سارے شہدا ہیں۔ آپ کے بچے بھی شہید ہو گئے ہیں آپ اور بچے پیدا کریں۔
https://www.youtube.com/watch?v=JrlmX4kJH4E