پشاور میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکا، ایک اہلکار شہید

ایس پی ورسک کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کی نوعیت معلوم کر رہے ہیں۔ دھماکا خودکش نہیں۔ آئی ای ڈی بلاسٹ ہوا ہے۔ پہلے سے کوئی تھریٹ نہیں تھی۔تحقیقات جاری ہیں۔

پشاور میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکا، ایک اہلکار شہید

پشاور میں ورسک روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بم دھماکے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا جبکہ 10افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق تھانہ مچنی گیٹ کی حدود ورسک روڈ پر ہونے والے دھماکے میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

ترجمان ریسکیو کے مطابق دھماکے میں ایک سکیورٹی اہلکار شہید ہوا جبکہ فرنٹیئر کور  ( ایف سی) کے 7 اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوئے۔ جنہیں طبی امداد کیلئے پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ 

ایس پی ورسک ارشد خان نے بتایا کہ مچنی سے مہمند رائفل کی گاڑیاں پشاور آ رہی تھیں۔ ساڑھے 10 بجے مہمند رائفل کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دیگر اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 3 سویلین بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کی نوعیت معلوم کر رہے ہیں۔ دھماکا خودکش نہیں۔ آئی ای ڈی بلاسٹ ہوا ہے۔ پہلے سے کوئی تھریٹ نہیں تھی۔تحقیقات جاری ہیں۔

پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔

کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) پشاور سید اشفاق انور نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور اب تک ہونے والی تحقیقات کا اور شواہد کا جائزہ لیا۔

سی سی پی او نے بتایا کہ ابتدائی طور پر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دھماکا آئی ای ڈی تھا۔ تاہم بم ڈسپوزل یونٹ ( بی ڈی یو) رپورٹ آنے کے بعد ہی حتمی رائے دی جائے گی۔