فارن فنڈنگ میں ہم حساب کتاب رکھنے پر پکڑے گئے: صدر عارف علوی

فارن فنڈنگ میں ہم حساب کتاب رکھنے پر پکڑے گئے: صدر عارف علوی
صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ پارٹی سیکرٹری کے طور پر اسد قیصر اور سیما ضیا کو اکاؤنٹس کھولنے کا کہا تھا۔ فارن فنڈنگ میں ہم حساب کتاب رکھنے پر پکڑے گئے۔ امریکی قانون کے مطابق فنڈنگ کیلئے کمپنی بنانا ہوتی ہے۔ امریکا اور کینیڈا میں قانون کے مطابق کمپنی کھلوانے پر کہا کہ پرائیویٹ کمپنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو کلاس روم کی طرح گھنٹی بجا کر تو  بٹھایا نہیں جاسکتا۔ خلیج بڑھتی جا رہی ہے، اس کو کم ہونا چاہیے۔ میں موجودہ صورتحال سے پریشان ہوں۔تمام اسٹیک ہولڈرز کو کہتا رہتا ہوں چیزیں ٹھیک نہیں ہیں۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ کیا سب کو ایمنسٹی دے کر کلیئر کر دیا جائے؟ پاکستان میں منیجمنٹ کے ایشو پر عمران خان کو بتاتا رہا ہوں لیکن ان کا ایک اپنا موقف تھا۔

عارف علوی نے کہا کہ عدلیہ اورآرمی چیف کی تقرری پربھی باتیں ہورہی ہیں، عدلیہ میں ججزکی تقرری پرچیف جسٹس نےکہا کوئی معیار ہونا چاہیے اور میں اس کاحامی ہوں۔

صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ چند ماہ قبل تو تمام پارٹیاں جلدالیکشن کی بات کررہی تھیں،اب رائے بدلی ہے، الیکشن اچھاحل ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز مل بیٹھ کر طےکریں کہ کب الیکشن ہونے چاہئیں، عمران خان کی حکومت جانے پر پارٹی کے دوستوں نے بہت مشورے دیے تھے، میرےپاس تو ایک ہی آئینی بندوق ہے، اس سے چڑیا مار سکتا ہوں یا اس پر میزائل لگالوں، ملک کا آئینی سربراہ ہوں اور تمام ادارے میرے ہیں، سب کااحترام ہے۔

جیو نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی 85 سمریاں آئیں، صرف چار یا پانچ کو روکا تھا، تمام پارٹیزکو مثبت اور اہم معاملات پر افہام و تفہیم  پیدا کرنا چاہیے، سیاستدانوں کو سمجھاتا رہا ہوں کہ فوج کو زیربحث مت لایا کریں، فوج ملکی سلامتی کی ضامن ہے، فوج کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، دہشتگردی کےخلاف جنگ جیتنا فوج کا ہی کام تھا،ان کا احترام کرناچاہیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ جتنی ملاقات اور فون پر شہباز شریف سے گفتگو ہوئی اتنی بطور وزیر اعظم عمران خان سے نہیں ہوئی، عمران خان میرے لیڈر اور میرے دوست ہیں ان سے واٹس ایپ پر رابطہ رہتا ہے۔

عارف علوی نے کہا کہ سیاستدان ایک میز پر نہیں بیٹھ رہے، ان کو اکٹھا بٹھانے کی ضرورت ہے، مجھے کوئی کامیابی نظر آئی تو ضرور کہوں گا کہ ایک میز پر بیٹھ جائیں۔ صدر کی حیثیت سے خود اکٹھا نہیں کرسکتا صرف کہہ ہی سکتا ہوں۔