وزیر اعظم شہباز شریف اور راجا ریاض کی اہم ملاقات،نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کا امکان

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امید ہے ہفتے تک ایک نام پر اتفاق رائے قائم کرلیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور راجا ریاض کی اہم ملاقات،نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کا امکان

وزیر اعظم شہباز شریف اور قومی اسمبلی میں سبکدوش ہونے والے قائد حزب اختلاف راجا ریاض کے درمیان آج نگران وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نام پر اتفاق ہونے کی توقع ہے۔ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ملاقات جاری ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں کسی ایک نام پر اتفاق رائے کی صورت میں نام کا اعلان کیا جائے گا تاہم اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی تحلیل ہوئے تین روز ہو گئے۔نگران وزیراعظم کون بنے گا؟ اب تک طے نہیں ہو سکا۔صدر عارف علوی نے بھی آج نگران وزیراعظم کا نام مانگ لیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیرِ اعظم اور قائدِ حزبِ اختلاف کو 12 اگست تک نگران وزیرِ اعظم کا نام دینے کے لیے خط لکھ دیا تھا۔جس میں کہا گیا تھا کہ آئین کے تحت وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 3 دن کے اندر نگران وزیرِ اعظم کا نام تجویز کرنا ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے جمعہ کی رات اتحادیوں سے مشاورت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے بات ہوئی ہے آج مزید بات کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر پر بھی تنقید کی اور کہا کہ افسوس ہے صدر نے نگران وزیراعظم کے تقرر کے لیے انہیں خط لکھا۔ اس تقرری کے لیے آٹھ دن ہیں۔

گزشتہ روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امید ہے کل (ہفتہ) تک ایک نام پر اتفاق رائے قائم کرلیں گے۔

واضح رہے کہ 10 اگست کو نگران وزیراعظم کے معاملے پر مشاورت کے لیے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے وزیراعظم شہباز شریف سےملاقات کی۔

ذرائع کاکہنا ہےکہ نگران وزیراعظم کے لیے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا نام بھی شامل ہے جو اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا کہ ملاقات انتہائی خؤشگوار ماحول میں ہوئی۔ 

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے نام وزیراعظم کو دے دیے ہیں جبکہ وزیراعظم نے بھی اپنے ناموں کے بارے میں بتایا۔ میں نے اور وزیراعظم نے طے کیا ہے کہ نام فائنل ہونے تک نہیں بتایا جائے گا۔ نگران وزیراعظم کے لیے 6 نام آچکے ہیں۔

راجہ ریاض نے مزید بتایا کہ وزیراعظم کے ساتھ تقریباَ ایک گھنٹہ تک ملاقات ہوئی۔ یہ پہلی ملاقات ہوئی ہے ممکنہ طو ر پر اگلی ملاقات کل ہوگی ۔ نگران وزیراعظم کے نام پر ابھی تک اتفاق نہیں ہوا۔ مگر جب تک کوئی نام فائنل نہیں ہوتا اس وقت ظاہر نہیں کریں گے۔

ملاقات کے بعد وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم نے آئین کی روشنی میں قائد حزب اختلاف کو نگران وزیرِ اعظم کی تقرری کیلئے مشاورت کے حوالے سے مدعو کیا۔ نگران وزیرِ اعظم کے ناموں پر مشاورت کا پہلا دور خوشگوار ماحول میں ہوا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس اہم قومی معاملے پر مزید سوچ و بچار کے بعد کل 11 اگست کو اس ضمن میں دوبارہ مشاورت کی جائے گی۔

اس سے قبل پیپلز پارٹی نے نگران وزیر اعظم کے لیے سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی کا نام تجویز کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے تاحال کوئی نام سامنے نہیں آیا۔

ایم کیو ایم کی جانب سے نگران وزیراعظم کیلئے کامران ٹیسوری کا نام تجویز کیا گیا جبکہ نیشنل پارٹی نے جسٹس (ر) شکیل بلوچ کا نام تجویز کر دیا۔

حفیظ شیخ، شاہد خاقان عباسی اور جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر بھی مشاورت جاری ہے جبکہ فواد حسن فواد، ذوالفقار مگسی محسن نقوی اور ڈاکٹر عشرت العباد کے نام بھی نگران وزیراعظم کیلئے زیرغور ہیں۔

اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کے لیے تین دن کا وقت ہے۔ تین دن میں نام فائنل نہ ہوا تو پرنگران وزیراعظم کے تقررکا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا جائے گا۔