حقوق خلق موومنٹ اور پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے زیر اہتمام فلسطین سے یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف لبرٹی چوک لاہور پر ایک مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ مظاہرین نے فلسطین کی آزادی اور اسرائیلی ظلم و جبر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حقوق خلق موومنٹ کے رہنما حیدر علی بٹ نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کی فیصلہ کن جنگ انسانیت کی بقا کی جنگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں جاری قتل عام نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل ایک مذہبی دہشتگرد ریاست ہے۔ افغانستان میں سکول دھماکے میں شہید ہونے ہونے والے بچوں کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جنگ ہر اس انتہاء پسند سوچ سے ہے جو مذہب کے نام پر عام لوگوں اور معصوم بچوں کو قتل کرتی ہے۔
پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے صدر محسن ابدالی نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کے لیے دنیا بھر کی تمام ترقی پسند قوتوں کو یکجا ہو کر امریکی سامراجیت اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہو گا۔ مظاہرے میں شریک افراد سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی مظالم ہورہے ہیں وہ ان تمام سامراجی طاقتوں کی سرپرستی شامل ہے اسی لئے ان سامراجی قوتوں کے زیر اثر چلنے والا میڈیا ان کی لائن پر رپورٹنگ کرتا ہے۔
حقوق خلق موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمار علی جان کا کہنا تھا کہ کابل سے لے کر کشمیر اور فلسطین تک ہر جگہ استعماری قوتیں لاکھوں لوگوں کی زندگیاں برباد کر رہی ہیں اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے عوام دوست قوتوں کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی تمام محکوم اور مظلوم قومیں ظلم و بربریت کے سیاہ ترین دور سے گزر رہی ہیں۔ ہمیں ’تمہارا اور ہمارا‘ کی بجائے ان قوتوں کو پہچاننا ہے جو ہمیں تقسیم دو تقسیم کر کے خود یکجا ہیں۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطین کے حق میں مختلف جملے اور ہیش ٹیگ لکھے ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ اس مظاہرے میں کرونا وائرس کی ایس او پیز پر مکمل عمل کیا گیا، مظاہرے میں شامل تمام شرکا نے ماسک پہنے جبکہ سماجی فاصلے کو بھی برقرار رکھا گیا۔