’دنیا کے کئی ممالک میں پاکستان فیض کی وجہ سے جانا جاتا ہے‘

’دنیا کے کئی ممالک میں پاکستان فیض کی وجہ سے جانا جاتا ہے‘
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں قائم اکادمی ادبیات پاکستان میں فیض احمد فیض آڈیٹوریم کے افتتاح کی تقریب کا انعقاد، اکادمی ادبیات اور پاکستان نیشنل کاؤنسل آف آرٹس کے اشتراک سے ہوا۔ تقریب میں فیض صاحب کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو نہ صرف اجاگر کیا گیا بلکہ کلام فیض کو موسیقاروں نے خوبصورت دھنوں پر گا کر سماں بھی باندھا۔

مہمان خصوصی، وفاقی وزیر برائے تعلیم و ادبی ورثہ، شفقت محمود کا اس موقع پر کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی بنیادی ترجیحات میں سے ایک ترجیح، علم و ادب کا فروغ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ادب اور ثقافت کی ترویج میں فیض صاحب کا ایک نمایاں مقام ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پاکستان نیشنل کاؤنسل آف آرٹس، فوزیہ سعید کا کہنا تھا کہ فیض صاحب کسی ایک دور کے نہیں، بلکہ ہر دور کے شاعر ہیں اوراس آڈیٹوریم کا قیام ان کی خدمات اور شخصیت کی بلندی کا اعتراف ہے۔



اس موقع پر معروف شاعر، افتخار عارف صاحب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیض صاحب نہ صرف اچھے ترقی پسند شاعر تھے بلکہ ایک بہترین انسان بھی تھے۔ اپنے ذاتی تجربات کا ذکر کرتے ہوئے افتخار عارف صاحب کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی میں، فیض صاحب کی زبان سے کسی کے بارے میں کچھ برا نہیں سنا۔ دنیا کے بہت سے ایسے ممالک ہیں، جہاں پاکستان کو فیض صاحب کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔



تقریب میں فیض احمد فیض کی صاحبزادیوں، منیزہ ہاشمی اور سلیمہ ہاشمی نے بھی شرکت کی۔ حاضرین مجلس کا کہنا تھا کہ فیض صاحب ہمارا ورثہ ہیں اور ہمیں اپنے محسنوں کی خدمات کا اعتراف اورایسی مزید تقریبات کا انعقاد کرنا چاہیے۔