پی ٹی آئی کے فوج مخالف پروپیگنڈے کے تانے بانے دشمن ملکوں سے مل رہے ہیں: رانا ثنا اللہ

پی ٹی آئی کے فوج مخالف پروپیگنڈے کے تانے بانے دشمن ملکوں سے مل رہے ہیں: رانا ثنا اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے تحقیقات کے دوران اعتراف کیا ہے کہ عسکری اداروں کے خلاف جو الزامات عائد کیے، اپنے قتل کی سازش کا الزام لگایا، سب بے بنیاد ہیں اور ان کے پاس کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی تھانہ رمنا اسلام آباد میں درج مقدمے میں شاملِ تفتیش ہوئے۔ عمران خان نے فوج کے سینئر افسر، وزیر اعظم اور مجھ پر اپنے قتل کی سازش کا الزام لگایا۔ تاہم وہ ان تمام الزامات کے کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکے۔ جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جھوٹا اور مکار قرار دے دیا۔ انہوں نے اپنے قتل کے غلط الزامات عائد کیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے تسلیم کیا کہ انہوں نے سنی سنائی بات پر الزامات عائد کیے۔

وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ نو مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی گرفتاری کو ریڈ لائن کے طور پر سامنے رکھا۔ ایک سال سے غلیل فورس، پٹرول بم کی تیاری کی، پارٹی کارکنوں کی ذہن سازی کی گئی۔ یہ لوگ دس لاکھ لوگوں پر مشتمل ٹائیگر فورس تیار کر رہے تھے۔ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون پوری طرح حرکت میں ہے۔ 9 مئی واقعات آڈیو، ویڈیو، اقبالی بیانات پر جلد پیشرفت ہو گی۔ 9 مئی کے حوالے سے تحقیقات ہو رہی ہیں۔ آنے والے دنوں میں حیران کن اعداد و شمار سامنے آئیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی باقاعدہ بغاوت کی تیاری کر رہا تھا۔ ملک پر قابض ہو کر اپنے گھٹیا ایجنڈے کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کسی بے گناہ کو ملوث نہیں کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی دنیا بھر میں فوج کیخلاف انسانی حقوق کی خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ ملک کےخلاف لاکھوں ہزاروں ڈالرز خرچ کیے جارہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بے بنیاد مہم کے اسرائیل، دشمن ہمسایہ ملکوں سے تانے بانے مل رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا پروپیگنڈا کیا گیا۔ جیلوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پروپیگنڈے کو ان خواتین نے مسترد کیا۔ اس فتنہ کی 9 مئی کو اس نے خود شناخت کرائی۔ اب فتنہ اپنے انجام کو پہنچے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی چیف کی گرفتاری والے دن معلوم تھا کہ احتجاج کریں گے۔ سیاسی احتجاج کے بجائے شہدا کی یادگاروں پر حملہ کیا گیا۔ احتجاج کی حدتک تو معلومات تھی لیکن شہدا کی یادگاروں کو جلانے کی نہیں۔ 9 مئی کو پولیس کو ہدایت تھی کہ اسلحہ استعمال نہیں کریں گے۔ پولیس نے ان کو روکنے کی بھرپور کوشش کی۔قوم اپنی مسلح افواج اور محب وطن قوتوں کے ساتھ کھڑے ہو گئے اور شرپسندوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جب 2014 میں پارلیمنٹ کی توہین کی تو تب ہی ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے تھی۔ پارلیمنٹ، وزیر اعظم ہاؤس کی توہین پر سزا ملتی تو 9 مئی کا واقعہ نہ ہوتا۔ صرف بیان بازی پر نہیں شواہد کی بنیاد پر کارروائی ہو گی۔ جھوٹ بولنا اور پھر پیچھے ہٹنا یہ چیئرمین پی ٹی آئی کا طریقہ کار ہے۔ اب یہ ایکسپوز ہو چکا قوم اس پر اعتماد نہیں کرے گی۔ آرمی ایکٹ کا طریقہ کار بہت باریک بینی پر مشتمل ہے۔ ملٹری تنصیبات کے حوالے سے 7 کیسز ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جب تک انویسٹی گیشن کا رزلٹ نہیں آتا تب تک کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔