الیکشن کمیشن نے اثاثے چھپانے پر نااہلی کے کیس میں علی امین گنڈاپور کو طلب کر لیا

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ غلط بیانی پر علی امین گنڈا پور نشست کے اہل نہیں۔اراضی کی فروخت اور گوشواروں کا معاملہ میرٹ پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔

الیکشن کمیشن نے اثاثے چھپانے پر نااہلی کے کیس میں علی امین گنڈاپور کو طلب کر لیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف اثاثے چھپانے کے الزامات پر نااہلی کی درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی اور  انہیں نوٹس جاری کردیا۔

رہنما پی ٹی آئی اور  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی نااہلی کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ جاری کیا اور درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت کے لیے 26 مارچ کی تاریخ مقرر کردی۔

الیکشن کمیشن میں محمد کفیل نامی شخص نے درخواست دائر کی تھی جس میں علی امین گنڈا پور پر اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے دو رکنی بینچ کی جانب سے جاری مختصر تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ان کے خلاف درخواست پر ابتدائی سماعت کی گئی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

فیصلے کے مطابق کمیشن کو بتایا گیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 735 کنال اراضی علی امین گنڈاپور کے نام پر عارضی طور پر ٹرانسفر کی گئی۔جبکہ زمین کے اصل مالک آصف خان تھے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ علی امین گنڈاپور کی 2020 کے اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق انہوں نے لینڈ کروزر گاڑی اسی زمین کو بیچ کر حاصل کی تھی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ غلط بیانی پر علی امین گنڈا پور نشست کے اہل نہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اراضی کی فروخت اور گوشواروں کا معاملہ میرٹ پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ڈی آئی خان 26 مارچ سے پہلے رپورٹ جمع کرائیں۔

الیکشن کمیشن نے علی امین کو نوٹس جاری کردیا اور انہیں 26 مارچ کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔