دنیا بھر بالخصوص سپر پاور امریکہ کے لیے تباہ کن ثابت ہونے والا نیا کرونا وائرس خود ختم ہو جائے گا یا نہیں، اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کرونا ٹاسک فورس کے اہم ترین رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا اہم بیان سامنے آ گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کی ایک بار پھر سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیشی ہوئی، جس کی تمام کارروائی ویڈیو لنک کے ذریعے نشر کی گئی، دیگر ٹاسک فورس اراکین بھی کارروائی کے دوران ویڈیو لنک پر موجود رہے۔
سینیٹ کمیٹی کے سامنے ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ اس بیماری کے خود ہی ختم ہو جانے کا خیال تقریباً ناممکن ہے، یہ انسان سے انسان میں تیزی سے منتقل ہونے والا وائرس ہے، ممکن ہے کہ یہ وائرس دوبارہ ہمارے پاس آ جائے، اس کی دوسری لہر کے امکانات یقیناً موجود ہیں۔
ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ کم از کم 8 ویکسینز ٹیسٹنگ کے مرحلے میں ہیں لیکن فی الحال کرونا کی ویکسین بننا بہت مشکل ہے، کاروبار کھولنے میں جلدی کی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے، جلدی نہ کی جائے، ریاستیں کھولنے سے بیماری کے دوبارہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔
انھوں نے خبردار کیا کہ کرونا وائرس موسم خزاں تک کہیں نہیں جائے گا، کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے بھی زیادہ ہے، کیوں کہ جو لوگ گھروں پر انتقال کر رہے ہیں وہ ڈیٹا میں شامل نہیں، نیویارک میں صحت کا نظام انتہائی سنگین چیلنج سے نمٹ رہا تھا، وہاں ایسے لوگ ہو سکتے ہیں جن کو کرونا تھا لیکن تشخیص نہیں ہوئی، ممکن ہے وہ ہسپتال نہیں پہنچ پائے اور گھروں ہی میں ہلاک ہو گئے ہوں۔