پاکستان میں کرونا وائرس بے قابو ہو گیا ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں 832 روزانہ کی اوسط کے ساتھ 1664 کیسز کا اضافہ ہوا ہے۔ جو کہ ایک خطرناک شرح ہے۔ جبکہ اموات کی تعداد میں بھی اچانک اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور گزشتہ دو دنوں میں 44 اموات سامنے آئیں ہیں۔
کرونا کے کلوذڈ کیسز یا ایسے کیسز جن کا فیصلہ ہو چکا ہے ان کو اگر دیکھا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ اب تک کل 2557 کیسز کلوز ہو چکے ہیں جن میں سے 220 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 2337 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ یوں شرح اموات 9 فیصد بنتی ہے۔
جنرل ہسپتال لاہور سے وابستہ ماہر وبائی امراض ڈاکٹر بلال سے نیا دور نے ان اعداد و شمار پر بات کی تو انکا کہنا تھا کہ کلوذڈ کیسز ہی میں اصل شرح اموات دیکھی جاتی ہیں۔ میڈیا اور حکومتی ایوانوں سے مسلسل پاکستان میں کرونا کی شرح اموات کو 1 یا 2 فیصد بتایا جا رہا ہے جو ایک سیاسی بیان ہے۔ دراصل یہ شرح اب تک 9 سے 10 فیصد ہے جو ایک بڑی خوفناک شرح ہے۔ اس حساب سے خدانخواستہ اس وقت تک کے 10 ہزار سے زائد کیسز کا مطلب ہے 900 یا 1000 سے زائد اموات۔ یہ مکمل طور پر ایک ایمرجنسی صورتحال ہے جس کو شاید یہاں کوئی بھی ماننا نہیں چاہتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ 4 سے پانچ دنوں میں پاکستان کے کیسز میں اچانک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ اب تک وزیر خارجہ شاہ محمود، چئیرمین این ڈی ایم اے اور وزیر اعظم عمران خان مئی کے وسط اور جون تک حالات تشویشناک ہونے کا عندیہ دے چکے ہیں۔