’دنیا میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی شرح اندازوں سے کہیں زیادہ کم ہے‘

’دنیا میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی شرح اندازوں سے کہیں زیادہ کم ہے‘
کرونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں ساڑھے 8 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں اور یہ مہلک وائرس 42 ہزار سے زائد مریضوں کی جان بھی لے چکا ہے۔

اٹلی، اسپین، ایران اور برطانیہ سمیت یورپ اور امریکہ میں روز بروز اموات کی تعداد میں اضافے نے دنیا بھر کے لوگوں کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔ لیکن ایک حالیہ تحقیق میں کرونا وائرس سے شرح اموات کے حوالے سے نئی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

لینسیٹ انفیکشیئس ڈیزیز جریدے میں حال ہی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کووڈ 19 یعنی کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی شرح اس سے کہیں زیادہ کم ہے جیسا کہ ماہرین اس سے قبل سوچ رہے تھے۔

برطانوی محققین کی جانب سے حال ہی میں ایسے لوگوں پر تحقیق کی گئی جو کہ کرونا وائرس سے متاثرہ تھے جب کہ ایسے لوگ جن کو کرونا وائرس ہونے کے باوجود بھی علامات ظاہر نہیں ہوئی اور وہ صحت یاب بھی ہوگئے، ان پر بھی تحقیق کی۔ محققین نے بتایا کہ تحقیق میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ اور غیر مصدقہ دونوں صورتوں کو مدنظر رکھنے کے بعد نتیجہ یہ سامنے آیا کہ شرح اموات 0.66 فیصد ہے جب کہ اگر کرونا کے صرف تصدیق شدہ کیسز کی بات کی جائے تو ان میں اموات کی شرح 1.38 فیصد ہے۔

اس تحقیق میں محققین نے وائرس کے مرکز ووہان کے ہزاروں تصدیق شدہ کیسوں کی جانچ پڑتال کرنے کے ساتھ ساتھ ووہان سے اپنے وطن واپس آنے والے سیکڑوں مسافروں کے اعداد و شمار کا بھی جائزہ لیا ہے۔

تحقیق کے مطابق وائرس کا شکار ایسے افراد جن کی عمر 80 یا اس سے زائد تھی ان میں سے تقریباً 20 فیصد افراد کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑا جبکہ 30 سال سے کم عمر افراد میں سے صرف ایک فیصد افراد کو ہی ہسپتال میں علاج کی ضرورت پڑی۔

یاد رہے کہ اس وقت کرونا وائرس سے سب سے زیادہ اموات اٹلی میں ہو رہی ہیں جہاں عمر رسیدہ افراد کی آبادی بھی زیادہ ہے۔ اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایسے ممالک جہاں عمر رسیدہ افراد کی آبادی زیادہ ہے وہاں یہ وائرس زیادہ مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم ماہرین نے اپنی تحقیق کا خلاصہ کرتے ہوئے بتایا کہ کرونا وائرس اس سے قبل پھیلے والی وبائی امراض کی طرح زیادہ خطرناک نہیں ہے۔