کرونا وائرس کے خاتمے کا کوئی امکان نہیں: نیوزی لینڈ میں نئے کیسز، ایران میں دوبارہ روزانہ 100 ہلاکتیں

کرونا وائرس کے خاتمے کا کوئی امکان نہیں: نیوزی لینڈ میں نئے کیسز، ایران میں دوبارہ روزانہ 100 ہلاکتیں
بظاہر محسوس ہوتا ہے کہ کرونا وائرس تا حال بنی نوع انسان کو کسی صورت چھوڑنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ روز اعلان ہوتا ہے کہ کرونا وائرس مختلف علاقوں یا ملکوں میں مکمل طور پر ختم ہوگیا تاہم پھر کچھ ہی عرصے میں وہاں دوبارہ وائرس کے کیسز سامنے آنا شروع ہوجاتے ہیں۔ 

ایران میں لگاتار دوسرے دن 100 سے زیادہ ہلاکتوں کے بعد حکام نے خبردار کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے خلاف سخت اقدامات دوبارہ نافذ کر سکتے ہیں۔


بی بی سی کے مطابق وزارتِ صحت کی ترجمان سیما سادات لاری نے کہا کہ 113 نئی ہلاکتیں ہوئی ہیں، اور فروری میں وبا کے پھیلنے کے بعد اب تک ہلاکتوں کی تعداد 8,950 ہو چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 2,449 افراد کا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔


ایران نے مئی کے وسط میں وبا میں کمی دیکھنے کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی تھی لیکن اس میں اب دوبارہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس طرح کی بھی تشویش پائی جاتی ہے کہ سرکاری اعداد و شمار ہلاکتوں اور کی پوری تصویر پیش نہیں کرتے۔


پیر کو حکومت کے ترجمان علی ربئی نے عوام کی طرف سے مقدس مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سماجی دوری پر عمل کرنے کی پابندی کو نظر انداز کرنے پر تنقید کی تھی۔ ’اگرچہ تہران کی سب وے میں 90 فیصد لوگ ماسک کا استعمال کرتے ہیں، لیکن سماجی دوری کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ اگر ہمیں لگا کہ وائرس کا پھیلاؤ کنٹرول سے باہر ہو گیا ہے تو ہم یقیناً سخت فیصلہ دوبارہ لاگو کریں گے۔‘


دوسری جانب نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کے دو نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ نئے کیسز کا تعلق برطانیہ کے حالیہ سفر سے ہے۔  نیوزی لینڈ نے تمام سماجی اور معاشی پابندیاں ختم کر دیں ہیں اور اس وبا کے دوران معمول پر واپس آنے والا یہ دنیا کا پہلا ملک ہے تاہم نیوزی لینڈ کی وزیراعظم خبردار کر چکی ہیں کہ ملک میں واپس آنے والے شہریوں کے باعث کرونا کے نئے مریض سامنے آ سکتے ہیں۔ کرونا وائرس سے نیوزی لینڈ میں اب تک 22 اموات ہوئی ہیں۔