Get Alerts

ڈرامہ سیریل 'کبھی میں کبھی تم' کی بے پناہ مقبولیت کا راز کیا ہے؟

فہد مصطفیٰ اور ہانیہ عامر کی آن اسکرین کیمسٹری نہایت زبردست اور شان دار رہی۔ یہ دونوں اصل پریمی اور میاں بیوی لگے۔ عوام نے ان کی جوڑی کو خوب پسند کیا۔ لیکن اگر ان دونوں کی ایکٹنگ کو کریڈٹ نہ دیں تو یہ بہت بڑی زیادتی ہوگی۔

ڈرامہ سیریل 'کبھی میں کبھی تم' کی بے پناہ مقبولیت کا راز کیا ہے؟

آخر ڈرامہ سیریل ' کبھی میں کبھی تم' اس قدر کامیاب کیوں ہوا؟ اس کی کامیابی کی اصل وجوہات کیا ہیں؟ آئیں ان 2 اہم ترین سوالوں کے جواب کا مل کے کھوج لگاتے ہیں۔

پہلی وجہ تو یہ ہے کہ انتہا سے زیادہ لمبے عرصے کے بعد فہد مصطفیٰ نے کم بیک کیا۔ اس لیے لوگوں نے انہیں ویلکم کیا اور کبھی میں کبھی تم سپر ڈپر ہٹ ہوا۔ اس کے علاوہ اس ڈرامے کے ہٹ ہونے میں ہانیہ عامر کی مقبولیت کا بھی کمال ہے۔ اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ فہد اور ہانیہ کی آن اسکرین کیمسٹری نہایت زبردست اور شان دار رہی۔ یہ دونوں اصل پریمی اور میاں بیوی لگے۔ عوام نے ان کی جوڑی کو خوب پسند کیا۔ لیکن اگر ان دونوں کی ایکٹنگ کو کریڈٹ نہ دیں تو یہ بہت بڑی زیادتی ہوگی۔ ہانیہ اور فہد نے اس قدر بہترین اداکاری کی کہ جس کی مثال حالیہ ڈراموں میں ذرا کم کم ہی ملتی ہے۔ بلکہ ان دونوں نے ایکٹنگ ہی تو نہیں کی۔ دونوں کی پرفارمنس اتنی نیچرل تھی کہ جتنی ہو سکتی ہے۔ ایسے میں بھلا کیوں کامیاب نہ ہوتا یہ ڈرامہ؟

صرف ہانیہ عامر اور فہد مصطفیٰ ہی نہیں بلکہ اس کی باقی کاسٹ میں بھی بڑے بڑے نام شامل ہیں۔ عماد عرفانی، جاوید شیخ، بشریٰ انصاری اور نعیمہ بٹ۔ اور نعمیہ بٹ کی ایکٹنگ تو اف، تباہی۔ اس لڑکی نے اس ڈرامے میں خود کو منوا لیا۔ یقین کریں بعض لوگوں کو تو سب سے زیادہ پسند ہی نعیمہ بٹ آئیں۔ یوں نعیمہ کی وجہ سے بھی جان دار بنا کبھی میں کبھی تم۔

اور صرف کاسٹ نہیں جناب بلکہ اس کا میوزک بھی بازی لے گیا۔ اس ڈرامے میں گانوں کا پورا کا پورا البم ہی ریلیز کر دیا گیا۔ عام طور پر ہر ڈرامے کا بس ایک ہی ساؤنڈ ٹریک ہوتا ہے لیکن کبھی میں کبھی تم اپنے ساتھ 5 گانوں کا تحفہ لایا اور وہ بھی بہترین گانے۔ سب کے سب انتہا سے زیادہ پسند کیے گئے اور یوں اس ڈرامے کا کامیاب ہونا تو بنتا تھا۔ اس کے علاوہ بیک گراؤنڈ میوزک بھی کمال کا تھا۔ جن لوگوں نے ڈرامے کی آخری قسط سنیما میں دیکھی ہے وہ اس بات کا اچھے سے اندازہ لگا سکتے ہیں۔

اب بات سکرپٹ کی۔ یہ انتہائی سیدھی سادی لو سٹوری تھی جس میں کوئی بڑا ٹوئسٹ نہیں تھا۔ فرحت اشتیاق نے ڈائیلاگز بھی انتہائی سادہ زبان میں لکھے مگر یہ مت بھولیں کہ یہ جذباتی ڈائیلاگز تھے اسی لیے پسند کیے گئے۔ اوپر سے Emotional Situations نے بھی خوب تڑکا لگایا اور کم چُک کے رکھا۔ مثال کے طور پر بیوی کی عزت کروانا، باپ کو گھر لوٹانا، ماں کی خواہش پر بھائی کے کام آنا؛ ان سب نے ہماری جذباتی قوم کو اس ڈرامے سے جوڑ دیا۔ اوپر سے تقریباً ہر قسط سے پہلے ہانیہ عامر یا پھر فہد مصطفیٰ اس ڈرامے کے بارے میں کوئی نہ کوئی پھلجھڑی چھوڑ دیتے تھے۔ یوں سوشل میڈیا پر یہ ڈرامہ مزید ڈسکس ہوتا تھا۔

رہی بات ڈائریکشن کی تو بدر محمود نے کمال ہی کر دیا۔ کبھی میں کبھی تم کی پریزنٹیشن نے شاید اس کی کامیابی میں سب سے اہم کردار ادا کیا۔ بدر محمود نے بہت چھوٹی چھوٹی چیزوں کا خیال رکھا۔ جیسا کہ شرجینا اور مصطفیٰ کا نیا اپارٹمنٹ۔ جب دونوں اپنے نئے گھر شفٹ ہوئے تو ان کا یہ نیا گھر بھی ڈرامے کا اہم حصہ بن گیا۔ وہ چھوٹی چھوٹی چیزوں سے اس گھر کو سجا رہے تھے۔ نیا سامان لا رہے تھے۔ مثلاً پودے، فرنیچر، تصویریں اور لیمپ وغیرہ۔ یوں وہ نیا گھر آباد کرتے جا رہے تھے اور دیکھنے والے اس میں کھو گئے تھے۔

اس کے علاوہ ہر سین میں وہی چیز دکھائی گئی کہ جو اس سین کے عین مطابق تھی۔ یہ جزیات نگاری کی انتہا ہے۔ لیکن اس ڈرامے کے ڈائریکٹر بدر محمود سے ایک شکوہ بھی ہے۔ انہوں نے جہاں چھوٹی چھوٹی چیزوں کا خیال رکھا وہاں وہ ایک بڑی زیادتی بھی کر گئے۔ انہوں نے کچھ تحریریں رومن اردو میں دکھائیں۔ اگر یہی سب اردو میں لکھا ہوتا تو مزہ آ جاتا۔