ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستانی سرحد سے متصل افغان ضلع اسپن بولدک پر قبضے کے لیے حملہ کیا گیا، پاکستان اور افغانستان کے مابین مرکزی گزرگاہ کاکنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
ترجمان طالبان کا کہنا ہےکہ طالبان نے 20 سال بعد افغانستان کی جانب سے باب دوستی کاکنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا ہے، باب دوستی پر طالبان نے افغانستان کا قومی پرچم اتار دیا اور طالبان امارت اسلامی کا سفید پرچم لہرادیا گیا ہے۔ ترجمان طالبان نے اپیل کی کہ شہری اور تاجر آج باب دوستی کی جانب نہ آئیں ۔ دوسری جانب افغان محکمہ ٹرانسپورٹ نے تصدیق کی ہےکہ افغانستان میں چمن قندھار شاہراہ پر طالبان نے کنٹرول کرلیا جس کے باعث آمدورفت معطل ہے۔
علاوہ ازیں لیویز حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھی باب دوستی ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے جس کے باعث تجارت بھی معطل ہے، باب دوستی پر اضافی سکیورٹی تعینات کرکے پاک افغان بارڈر پر ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، باب دوستی گیٹ سے آمدورفت اور تجارت بحالی کیلئے طالبان کی مقامی قیادت سے رابطے میں ہیں۔
لیویز حکام کےمطابق چمن سے متصل افغانستان کی تمام سرحدی چوکیوں پر طالبان کا قبضہ ہے اور پاک افغان بارڈر پر غیریقینی صورتحال ہے۔
ادھر افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ طالبان نے اسپن بولدک کےسرحدی علاقےکی جانب کچھ پیش قدمی کی تھی جہاں افغان سکیورٹی فورسزنے طالبان کا حملہ پسپا کردیا۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہےکہ 12 جولائی 2021 تک 984 سی سیوینٹین طیاروں کے ذریعے سامان افغانستان سے نکالا جاچکا ہے، امریکا اب تک 7 تنصیبات افغان وزارت دفاع کے حوالے کر چکا ہے۔