سینیٹ کی چھ خالی نشستوں پرضمنی انتخابات کے تحت پولنگ کا عمل جاری ہے۔ پولنگ صبح 9 بجے شروع ہوئی ہے اور شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے ارکان نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد کی ایک، سندھ کی 2 اور بلوچستان کی 3 جنرل نشستوں پر الیکشن ہو رہے ہیں۔ ووٹنگ کا عمل قومی اسمبلی، سندھ اوربلوچستان اسمبلی میں جاری ہے جہاں تینوں ایوان کے ارکان حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
سینیٹ کی یہ نشستیں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، مولانا عبدالغفورحیدری، نثارکھوڑو، جام مہتاب، پرنس احمد عمر اور سرفراز بگٹی کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔
سینیٹ کی اسلام آباد کی نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار چوہدری الیاس مہربان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
سندھ میں سینیٹ کی دو نشستیں پیپلزپارٹی کے مہتاب ڈہر اور نثار کھوڑو کے مستعفی ہونے پر خالی ہوئیں۔سندھ اسمبلی کو سینیٹ کے انتخاب کے لیے پولنگ سٹیشن بنایا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل کے 4 امیدوارآمنے سامنے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے امیدواروں میں اسلم ابڑو اور سیف اللہ دھاریجو جبکہ سنی اتحاد کونسل کے نذیر اللہ اور شازیہ سہیل امیدوار ہیں جبکہ بلوچستان سے سینیٹ کی 3 جنرل نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے 7 امیدوار میدان میں ہیں۔
پیپلز پارٹی کے عبدالقدوس بزنجو اور مسلم لیگ ن کے دوستین ڈومکی امیدواروں میں شامل ہیں۔ جے یو آئی ف کے عبدالشکور خان اور بلوچستان عوامی پارٹی کے کہدہ بابر اور مبین خلجی بھی امیدوار ہیں۔
دو امیدوار سید محمود شاہ اور میر حربیار ڈومکی بھی آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے ارکان نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی 6 نشستیں یوسف رضا گیلانی، مولانا عبدالغفورحیدری، نثارکھوڑو، جام مہتاب، پرنس احمد عمر اور سرفرازبگٹی کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔