وزیر دفاع نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبروں کی تردید کر دی

خواجہ آصف نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے انتخاب کے عمل میں نواز شریف کے اہم کردار تھا اور کابینہ نوازشریف کی مشاورت سے بنی۔نوازشریف اب بھی پارٹی کو لیڈ کر رہے ہیں۔ اہم فیصلے نوازشریف ہی کرتے ہیں۔ نوازشریف کوجان بوجھ کر مائنس کرنیوالی بات ٹھیک نہیں۔میرا لیڈر آج بھی نوازشریف  ہے۔

وزیر دفاع نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبروں کی تردید کر دی

وزیر دفاع خواجہ آصف نے فوج کے ساتھ موجودہ حکومت کے مضبوط تعلقات پر زور دیتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی ممکنہ توسیع کے بارے میں قیاس آرائیوں کو "قبل از وقت" قرار دیا۔

ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے قوم کے مستقبل کی سمت کے تعین میں سٹریٹجک امپلیمینٹیشن فریم ورک کمیٹی (ایس آئی ایف سی) کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اگلے چھ ماہ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت کےفوج سےبہت اچھے تعلقات ہیں۔ آرمی چیف سید عاصم منیر کی خدمات میں ابھی دو سال باقی ہیں۔ ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی اطلاعات قبل از وقت ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف پنجاب کودیکھ رہے ہیں۔ نوازشریف اس صورتحال میں نہیں جاناچاہتےکہ وہ وزیراعظم اورشہباز وزیراعلی بنتے۔ نوازشریف نے جو فیصلہ کیا درست کیا۔ والدین اس عمر میں اولاد کا سوچتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2018کےبعد مریم نواز فرنٹ لائن پر رہیں۔نوازشریف اب بھی پارٹی کو لیڈ کر رہے ہیں۔ اہم فیصلے نوازشریف ہی کرتے ہیں۔ نوازشریف کوجان بوجھ کر مائنس کرنیوالی بات ٹھیک نہیں۔میرا لیڈر آج بھی نوازشریف  ہے۔

وفاقی کابینہ کے قیام کے حوالے سےبات کرتے ہوئےخواجہ آصف نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے انتخاب کے عمل میں نواز شریف کے اہم کردار تھا اور کابینہ نوازشریف کی مشاورت سے بنی۔ انہوں نے اپنے وزارتی عہدے کو نواز شریف کی حمایت سے منسوب کیا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت میں سابق وزیر اعظم کا مسلسل اثر و رسوخ ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئےخواجہ آصف کا کہناتھا کہ علی امین گنڈاپورنےآج کوئی اختلافی بات نہیں کی۔علی امین نے کہا تمام صوبے وفاق کے ساتھ مل کر چلیں۔ علی امین گنڈاپور نے سیکیورٹی  صورتحال  پر بھی  بات  کی۔ علی امین نے خیبرپختونخوا کے مسائل  پر بات  کی۔ علی امین  نےبانی پی ٹی آئی عمران خان کانہیں بلکہ صوبےکامقدمہ لڑا۔ علی امین گنڈاپورنے کہا کہ تمام صوبے وفاق کےساتھ مل کرچلیں۔ علی امین نےکہا کہ وفاق کوبھی چاہیےصوبوں کو ساتھ  لیکر چلے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نےواجبات ادائیگی کےحوالےسےبھی بات کی۔

خواجہ آصف کا کہناتھا کہ علی امین گنڈاپورنےکےپی کی سکیورٹی صورتحال پربھی بات کی۔ امن وامان کی صورتحال پرنیشنل سکیورٹی کمیٹی اجلاس بلانےکا کہا۔کےپی میں امن وامان کی صورتحال پرنیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس بلایاجائےگا۔ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کیلئے3نام وفاق کو بھیجے جائیں  گے۔علی امین نےکہا آئی ایم ایف کوخط کاغلط مطلب لیاگیا۔

وزیر دفاع کے مطابق شہبازشریف سے ملاقات میں علی امین نےکہا کہ جن کیخلاف ثبوت ہیں، ان کیخلاف مقدمات چلائیں اور جن کیخلاف ثبوت نہیں، ان پرمقدمات ختم ہونےچاہئیں۔ علی امین نےکہاکہ باہرجوبھی کہا جائے اسمبلی میں ذمہ داری سےبات ہونی چاہیے۔ 

خواجہ آصف کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی میں مختلف پاورسینٹرز بن گئےہیں۔ وکلا کابھی پاورسینٹرہے۔علی امین نےکےپی کےوسائل کوقومی سطح پراستعمال کرنےکی بات کی۔