ایکسپریس نیوز کے اینکر عمران خان کی پولیس انسپکٹر کو دھمکیاں

ایکسپریس ٹی وی کے معروف ٹاک شو ’’ تکرار‘‘ کے میزبان عمران خان قانون کے محافظوں کو ہی قانون سمجھانے لگے۔ وہ صحافت کی بنیادی اخلاقیات بھول کر حوالات سے کچھ  لوگوں کو چھڑوانے کے لیے تھانہ ہنجروال پہنچ گئے اور جب ان سے یہ کہا گیا کہ وہ کچھ دیر انتظار کرلیں تو وہ غصے میں آ گئے۔

’’نیا دور‘‘ کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تھانہ ہنجروال کے پولیس انسپکٹر طارق ولی روٹ چیکنگ ڈیوٹی پر شوکت خانم ہسپتال کے قریب موجود تھے جب انہیں ایکسپریس ٹیلی ویژن کے اینکر عمران خان کی کال موصول ہوئی اور موصوف نے کہا کہ ان کے تھانے کے سب انسپکٹر عارف نے لاہور کے علاقے گرین ٹائون سے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے جنہیں فی الفور چھوڑ دیا جائے۔



انسپکٹر طارق ولی نے جب عمران خان سے تھانے میں انتظار کرنے کے لیے کہا تو وہ طیش میں آ گئے اور کہنے لگے کہ یہ تمہارے باپ کا تھانہ ہے جس پر انسپکٹر نے مبینہ طور پر تہذیب کے دائرے میں رہتے ہوئے عمران خان سے کہا کہ آپ شعبہ صحافت سے منسلک ہیں، آپ یوں بات نہیں کرسکتے تو وہ آپے سے باہر ہو گئے اور کہنے لگے، میرا نام عمران خان ہے اور میں ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ تکرار‘‘ کا میزبان ہوں۔

https://youtu.be/dWT2Zxl7M8M

نیا دور کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ عمران خان چار مزید لوگوں کے ساتھ  تھانے آئے اور ایس ایچ او کو دھمکانے لگے کہ میں نے تمہاری طرح کے کئی ایس ایچ اوز معطل کروائے ہیں اور تمہیں بھی مزا چھکائوں گا۔ انسپکٹر طارق ولی نے جب عمران خان سے ان کی شکایت کے بارے میں استفسار کیا تو موصوف فرمانے لگے کہ آپ کے سب انسپکٹر عارف نے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے، انہیں چھوڑ دیا جائے اور درخواست دہندہ کے خلاف جھوٹی درخواست درج کروانے کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انسپکٹر طارق ولی نے جب یہ کہا کہ کوئی بھی کارروائی میرٹ پر ہو گی تو یہ سن کرعمران خان بدتمیزی کرنے لگے جس کے بارے میں متعلقہ انسپکٹر نے اپنے سینئرز کے علاوہ یہ ساری روداد تھانے کے روزنامچے میں بھی درج کر دی ہے۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل سینئر صحافی اور کالم نگار ہارون رشید نے بھی کچھ اسی لہجے میں پولیس اہلکار سے بدتمیزی کی تھی جس کی ریکارڈنگ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ اسی طرح جیو نیوز کے سینئر رپورٹر احمد فراز کی آن ڈیوٹی پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔