سلیم صافی نے اپنے کالم میں یہ بھی لکھا کہ اس بات کا بھی مجھے ذاتی طور پر علم ہے کہ الیکشن سے قبل جہاں مقتدر حلقوں کا دباؤ تھا، وہاں عمران خان نے کئی گھنٹے تک ان (چوہدری نثار) کی منتیں کیں کہ وہ ان کی پارٹی میں آجائیں اور ان کے بعد پارٹی اور حکومت دونوں میں جو بھی پوزیشن لینا چاہیں لے لیں۔ وہ اس وقت یہ پیشکش قبول کرتے تو آج عمران خان کے بعد دوسری طاقتور شخصیت ہوتے.
لیکن میجر عامر کے اس دعوے کا بھی مجھے ذاتی طور پر علم ہے کہ چوہدری نثار نے سب پیشکشیں اس بنیاد پر ٹھکرا دیں کہ وہ اس اسٹیج پر نہیں بیٹھ سکتے جہاں سے نواز شریف اور ان کے خاندان کو گالیاں پڑ رہی ہوں۔