'ہماری کیلکولیشنز کے مطابق اب تک ہمارے 190 لوگوں کو مرنا چاہیئے تھا'

'ہماری کیلکولیشنز کے مطابق اب تک ہمارے 190 لوگوں کو مرنا چاہیئے تھا'
کرونا نے اس وقت پوری دنیا کو اپنے خوف اور تباہی کے نرغے میں لیا ہوا ہے۔ اچھے اچھوں کے چھکے چھوٹ چکے ہیں اور لاشوں کی تعداد ہے کہ بڑھتی ہی چلی جا رہی ہے۔ کرونا وائرس کی جب سے وبا آئی ہے حکومتوں کا بھی اپنا اپنا کردار سامنے آرہا ہے اور یوں لگ رہا ہے کہ وہ ہر گزرتے دن کے ساتھ عوامی دباؤ کا شکار ہو رہی ہیں۔

اسی طرح پاکستان کی حکومتی سطح پر روز کوئی نا کوئی معاملہ سامنے آتا ہے۔ اور اب اور کوئی نہیں بلکہ وزیر اعظم عمران خان ہی ہیں جن کے کرونا وائرس کو لے کر بیانات شہ سرخیوں کی زینت بن رہے ہیں۔ ابتدا میں کرونا سے نہ ڈرنے اور کرونا کو معمولی بیان کرنے والے وزیر اعظم پاکستان آج کل جب پریس بریفنگ دیتے ہیں تو کچھ کا کچھ ہوجاتا ہے۔

https://twitter.com/KhealDas/status/1250081216881135616

گزشتہ روز اپنی پریس بریفنگ کے دوران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے اندازے کے مطابق تو ملک میں اب تک 190 لوگوں کو مرنا چاہیئے تھا۔ تاہم یہ تو سو بھی نہیں ہوئے۔

وزیر اعظم شاید یہ سمجھانا چاہ رہے تھے کہ کرونا کو لے کر ملک میں حالات اتنے خراب نہیں ہیں تاہم انکا انداز بیان ہی وجہ بنا کہ انکا یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور اس پر سخت تنقید جاری ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اسے انکی سنگدلی اور انسانی جانوں کی حرمت کا خیال نہ کرنا قرار دیا ہے۔ کئی صارفین نے عمران خان اور انکی حکومت کی عوامی زندگیوں میں دلچسپی پر بھی تبصرہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل وزیر اعظم عمران خان کا وہ کلپ بھی وائرل ہوا تھا جس میں وہ بتا رہے تھے کہ کرونا کی وجہ سے 100میں سے 1 یا ڈیڑھ فرد مرتا ہے۔