صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس کے حوالے سے معمول کی بریفنگ کے دوران ڈبلیو ایچ او کے لیے مالی امداد روکنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی انتظامیہ کو ہدایت کر رہا ہوں کہ وہ عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روک دیں اور ڈبلیو ایچ او کے کردار کا جائزہ لیں جس نے انتہائی بد انتظامی کی اور کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو چھپایا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او اپنا بنیادی فرض ادا کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس کا احتساب ہونا چاہیے۔ ڈبلیو ایچ او کی نااہلی کی وجہ سے دنیا میں کرونا وائرس کے کیسیز بیس گنا بڑھ گئے۔ دنیا میں ہر طرح کی غلط معلومات پہنچائیں گئیں جس میں معلومات اور ہلاکتوں کے بارے میں غلط اطلاعات شامل تھیں۔ اگر ڈبلیو ایچ او چین میں جا کر اس وبا کا جائزہ لیتا تو زیادہ زندگیاں بچائی جا سکتی تھیں۔
امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت پر الزام لگایا کہ اس نے زندگیاں بچانے سے زیادہ سیاسی بنیادوں پر فیصلے کیے اور وبا کے بارے میں چین کے دعوؤں کو ہی تسلیم کیا۔
President @realDonaldTrump is halting funding of the World Health Organization while a review is conducted to assess WHO's role in mismanaging the Coronavirus outbreak. pic.twitter.com/jTrEf4WWj0
— The White House (@WhiteHouse) April 14, 2020
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نے ڈبلیو ایچ او کو مالی امداد روکنے کے امریکی فیصلے کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایسے اقدامات کرنے کا وقت نہیں ہے۔
انٹونیو گوٹیریس نے ایک بیان میں کہا کہ میرا یہ یقین ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ہر طرح سے مدد کی جانی چاہیے۔ کیوں کہ ایسا کرنا عالمی برادری کی طرف سے کووڈ انیس کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے انتہائی ناگزیر ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ ڈبلیو ایچ او کو سالانہ 50 کروڑ ڈالر فراہم کرتا ہے جو ادارے کے کل بجٹ کا تقریباً 15 فیصد ہے۔