پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی تقریر پر الیکشن کمیشن نے پھر ردعمل دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ترجمان ہارون شنواری نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کو اتنی فرصت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی شوق ہے کہ وہ کسی سے کوئی سوال جواب کریں ، چیف الیکشن کمشنر اپنے آئینی کردار کے لئے کسی کو جواب دہ نہیں ہیں ، اس لیے خواہ مخواہ کسی خوش خیالی میں نہیں رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے، کسی کو کوئی کنفیوژن ہے تو میرے دفتر تشریف لائے میں سب کنفیوژن دور کر دوں گا ، الیکشن کمیشن پنجاب میں ضمنی انتخابات کو شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کے لئے پوری طرح سرگرم عمل ہے، میں نے نہ کسی سے سوال کیا اور نہ کوئی جواب مانگا ہے۔
علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے الیکشن کمیشن پر مبینہ الزامات کا نوٹس لے لیا گیا ، الیکشن کمیشن نے پیمرا سے عمران خان کی تقاریر کا ریکارڈ طلب کرلیا، الیکشن کمیشن نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین پیمرا کو خط لکھا ہے ، جس میں الیکشن کمیشن نے پیمرا سے عمران خان کی تقاریر کا ریکارڈ مانگ لیا، بھکر، لیہ اور خوشاب میں عمران خان کی تقاریر کا ریکارڈ طلب کیا گیا، الیکشن کمیشن عمران خان سے مبینہ الزامات پر وضاحت طلب کرے گا۔
گزشتہ روز ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ہم کسی مسٹر ایکس، وائی اور زیڈ کو نہیں جانتے، ہمارا کام شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کرانا ہے ، چیف الیکشن کمشنر کو حمزہ شہباز اور مریم نواز سے چھپ کر ملنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سیاستدان خود چیف الیکشن کمشنر سے ملنے آتے ہیں، الزام لگانا بہت آسان ہے لیکن ثبوت ہے تو سامنے لائیں، الیکشن کمیشن دباؤ میں آئے بغیر اپنا آئینی کردار ادا کرتا رہے گا، پنجاب کے ضمنی انتخابات میں شفاف الیکشن کو یقینی بنائیں گے۔