عید الاضحیٰ پر یوں تو چار پانچ فلمیں ریلیز ہونے جا رہی ہیں مگر ہم تو اہم فلموں کی بات کرتے ہیں۔ ایک بھارتی اور ایک پاکستانی بھارتی فلم 'چندو چمپیئن' عید الاضحٰی سے دو دن پہلے ریلیز ہو گی اور ویک اینڈ اور عید کی چھٹیوں کا بھرپور فائدہ اٹھانے میں کامیاب رہے گی۔
فلمساز ساجد نڈیاڈوالا بہت کامیاب فلمساز ہیں۔ پچھلے 30 سالوں سے اس میدان میں ہیں۔ لاتعداد کامیاب فلموں کے فلمساز ہیں۔ اس عید پر فلم 'چندو چمپیئن' کو ریلیز کر رہے ہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر کبیر خان اور ییرو کارتھک آریان ہیں۔
'چندو چمپیئن' ایک بڑے سکیل کی فلم ہے۔ ویسے ڈائریکٹر کبیر خان ہمیشہ بڑے سکیل پر ہی کام کرتے ہیں۔ ان کی پرانی فلمیں 'نیو یارک'، 'ایک تھا ٹائیگر'، 'بجرنگی بھائی جان' اس بات کا ثبوت ہیں جو بہت کامیاب فلمیں تھیں۔
اگرچہ کبیر خان کی آخری فلم '83' ناکام رہی تھی۔ تاہم، بطور ڈائریکٹر ان کی ساکھ ناصرف قائم رہی بلکہ ٹریڈ پنڈتوں کو ان کی اگلی فلم کا بھی انتظار تھا۔ کارتھک آریان ایک بہت ہی باصلاحیت ادکار ہے۔ بطور ہیرو آخری 3 فلمیں 'بھول بھلیاں 2' بلاک بسٹر 'شہزادہ' فلاپ اور 'ستہ پریم کی کھتہ' کامیاب رہی تھیں۔
کارتھک بھی نان فلمی بیک گراؤنڈ سے ہے جیسے شاہ رخ خان اور اکشے کمار تھے۔ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والا پہلا سپر سٹار ہے۔ فلم 'چندو چمپیئن' ادکار وجے راز بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلم کا میوزک پریتم کا ہے اور سکرپٹ سمیت اروڑہ اور سرکار کا ہے۔ فلم دنیا بھر میں 3700 سکرینز پر ریلیزہو رہی ہے۔
پاکستان میں عید الاضحٰی پر یوں تو چار فلمیں ریلیز ہو رہی ہیں مگر سب سے اہم فلم ' عمرو عیار' ہے جو سائنس فکشن فلم ہے۔ اس میں VFX کا کام بہت اچھا ہے۔ فلم کا ٹریلر بہت متاثر کن ہے۔
بدقسمتی سے پاکستانی فلم اور سنیما دونوں بحران کا شکار ہیں۔ اس سال ریلیز ہونے والی فلموں کی تعداد 25 سے 30 کے قریب ہے جو بہت ہی کم ہے۔
پاکستانی سنیما گھروں کو سالانہ 70 کے قریب فلموں کی ضرورت ہے۔ 24 کروڈ 60 لاکھ کی آبادی کی مارکیٹ بہت بڑی ہوتی ہے۔ کم از کم 500 سنمیا گھروں کا وجود ہونا چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔
' عمرو عیار' میں کوئی سٹار نہیں ہے مگر فلم کے ڈائریکٹر اظفر جعفری نے مہارت سے فلم شوٹ کی ہے۔ سکرپٹ رائٹر عاطف صدیقی نے عمرو عیار کو کہانی میں احسن طریقے سے سمویا ہے۔ کاسٹ میں عثمان مختار، صنم سعید، فاران طاہر شامل ہیں۔ ' عمرو عیار' سے بڑی کامیابی کی امید ہے۔