دی ڈیلی پاکستان کی خبر کی مطابق وزیر اعظم عمران خان نے لندن میں موجود پارٹی رہنماء اور ایڈوائزر صاحبزادہ جہانگیر کو پارک لین میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے کا حکم دیا ہے۔ صاحبزادہ جہانگیر نے میڈیا کو جاری ایک پیغام میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بذریعہ فون انہیں سابق وزیر اعظم کی لندن رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے کا حکم دیا ہے اس حوالے سے دیگر پارٹی رہنماوں کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔ صاحبزادہ جہانگیر کے ٹوئیٹر اکاونٹ کے مطابق وہ وزیر اعظم کے یورپ اور لندن میں سپوکس پرسن کے طور پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
دی پاکستان ڈیلی کی خبر کے مطابق تحریک انصاف کے معتبر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز کے دفتر اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کے باہر پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیٹریاٹک فرنٹ کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس کے لئے انہیں 10000 یورو بطور فنڈ جاری کر دیا گیا ہے۔ میڈیا کو بھیجے گئے پیغام میں صاحبزادہ جہانگیر نے تصدیق کی ہے کہ 16 اکتوبر کو ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسہ میں خلل ڈالنے کیلئے وزیر اعظم نے انہیں یہ ذمہ داری سونپی ہے۔ یہ احتجاج 3 سے 6 بجے کے درمیان منعقد کیا جائیگا جسے پاکستان کے ٹی وی چینلز پر بھی چلایا جائیگا۔ اس حوالے سے انہوں نے پارٹی ورکروں سے اپیل بھی کی ہے کہ جمعہ کو ورکنگ ڈے ہونےکے باوجود تمام رہنماوں کو اس احتجاج میں ضرور شرکت کرنی چاہیئے۔ ادھر برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھی ان مظاہرین کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کو بطور سیاسی آلہ کار استعمال کرنے پر ادارے کے اندر مزاحمت بھی کی گئی تھی تاہم صاحبزادہ جہانگیر نے کمیشن کے عہدیداروں سے ملاقات کر کے معاملات طے کر لئے ہیں۔
اس سے قبل نقاب پوش مظاہرین نے ایون فیلڈ کے باہر نواز شریف کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔ مظاہرین نے پاک فوج کی حمایت میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکاروں، صاحبزادہ جہانگیر اور طارق محمود کے مابین ملاقات میں مظاہرین کو دو احتجاجوں کیلئے فنڈ مہیا کئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے پی ٹی وی انتظامیہ کو خصوصاً یہ احتجاج نشر کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔