مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی این اے 130 سے انتخابی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما یاسمین راشد نے نواز شریف کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری دائر کی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے وکیل احمد اویس اور رانا مدثر ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے قانون کے منافی نواز شریف کی جیت کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
انتخابی عذرداری پر جسٹس سلطان تنویر احمد پر مشتمل الیکشن ٹربیونل سماعت کرے گا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
واضح رہے کہ 10 فروری کو لاہور کے حلقہ این اے 130 سے نواز شریف کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا تھا۔
13 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے یاسمین راشد کی این اے 130 سے نواز شریف کی کامیابی کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی تھی۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
14 فروری کو الیکشن کمیشن نے این اے 130 سے نواز شریف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
یاد رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں این اے 130 لاہور سے نواز شریف ایک لاکھ 79 ہزار 310 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار یاسمین راشد ایک لاکھ 4 ہزار 485 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھیں. دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے این اے 81 گوجرانوالہ سے مسلم لیگ ن کے اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا ہے جسٹس شاہد کریم نے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ بلال اعجاز چوہدری کی درخواست پر سماعت کی.
عدالت نے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار بلال اعجاز چوہدری کو بطور ایم این اے بحال کر دیا درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ بلال اعجاز چوہدری 8 ہزار ووٹوں سے کامیاب قرار پائے تھے۔ الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر مخالف امیدوار اظہر قیوم کو کامیاب قرار دے دیادرخواست میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر درخواست گزار کا اڑھائی ہزار ووٹ کم کر دیاگیا.