پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے وفاق کا يکساں نصاب کا فيصلہ ماننے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزيرتعليم سردار شاہ نے کہا ہے کہ تعلیم صوبائی معاملہ ہے ، سندھ کا اپنا ٹيکسٹ بورڈ اور نصاب کميٹی موجود ہے ، ہم بچوں کو سائنس یکساں پڑھا سکتے ہیں ، آرٹ ، انگلش اور دیگرمضمون اپنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں یکساں نصاب تعلیم کی تقریب کيلئے وزیر تعلیم سندھ اور سیکریٹری تعلیم سندھ کو مدعو کیا گیا لیکن سندھ حکومت کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس ميں ہونے والی تقریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سندھ حکومت پر اس موقف پر اس پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزيشن ليڈر سندھ حليم عادل شيخ نے کہا کہ یکساں نظام تعلیم کی مخالفت کرکے وزیر تعلیم سردار شاہ نے سندھ دشمنی کی ، وزیراعظم عمران خان دو نہیں بلکہ ایک پاکستان کے حامی ہیں ، یکساں نصاب تعلیم پاکستان کاخواب تھا ليکن سندھ حکومت کو18ویں ترمیم یادآجاتی ہے ، سندھ ميں ہيلتھ کارڈ کی طرح يکساں نظام تعليم نہ ملنا بدقسمتی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے ملک میں یکساں نصاب تعلیم کا اجراء کردیا ہے، وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ یکساں نظام تعلیم سے ملک میں فرق ختم ہو جائے گا ، 25 سال سے میرا ویژن تھا کہ ملک میں یکساں نصاب تعلیم ہو کیونکہ ملک میں صرف انگلش میڈیم والوں کو نوکریاں ملتی ہیں اور عزت ملتی ہے۔ یکساں نصاب تعلیم نافذ کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ مجھے کہتے ہیں یکساں نصاب تعلیم ناممکن ہے لیکن یکساں نصاب تعلیم سے ملک میں فرق ختم ہو جائے گا ، یکساں نظام تعلیم کے رائج ہونے پر وزارت تعلیم کو مبارکباد دیتا ہوں کیوں کہ انگلش میڈیم سے معاشرے میں تقسیم کی فضا تھی اور جو پیسے والے تھے وہ انگلش میڈیم میں تعلیم حاصل کر رہے تھے اور ماضی کے نصاب کی وجہ سے معاشرہ دو حصوں میں تقسیم ہو گیا تھا ، پاکستان آزاد ہوا تو یکساں نصاب تعلیم نہ لا کر ہم نے بڑا ظلم کیا۔