پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ لاہور میں باربی کیو کے دھویں کی وجہ سے فضائی آلودگی ( سموگ) میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لئے مارکیٹوں کو جلد بند کرنے کا حکم دیا جائے۔
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر نے یہ بات لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کی روک تھام کیلئے دائر سماعت کے موقع پر کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جیسے ہی سردی بڑھی باربی کیو کی طلب بھی بڑھ چکی ہے۔ کوئلوں پر کھانا پکانے سے دھویں میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔ اس لئے عدالت اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مارکیٹوں کو جلد بند کرنے کے احکامات جاری کرے۔
تاہم لاہور ہائیکورٹ نے باربی کیو کے ٹھیلوں اور دکانوں کو جلد بند کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے واضح کہا کہ ایسا نہیں کیا جا سکتا، اس مسئلے کے حل کیلئے کوئی دوسرا حل تلاش کیا جائے۔
دوسری جانب عدالت عالیہ نے پنجاب حکومت کو حکم دیا کہ وہ سموگ اور دھند کی شدت میں اضافے کو دیکھتے ہوئے 20 دسمبر سے سکول بند کرنے پر غور کرے۔ لیکن اگر حکومت ہمارے حکم پر نے فیصلہ نہ کیا تو پھر ہمیں خود فیصلہ کرنا پڑے گا۔
عدالت عالیہ نے بروز جمعہ مورخہ 17 دسمبر کے روز سموگ کے بارے میں آگاہی مہم سے متعلق نوٹی فیکیشن بھی طلب کر لیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ اینٹوں کے ماحولیاتی جوڈیشل کمیشن کی جانب سے جرمانے ادا نہ کرنے والے بھٹوں کو مکمل سیل کر دیا جائے۔ عدالت نے بھٹہ مالکان کو 7 دن کے اندر اپنے جرمانے جمع کرنے کا حکم بھی دیا۔