سابق وزیر داخلہ بلوچستان سینیٹر سرفراز بگٹی کو گرفتار کرنے کا حکم

سابق وزیر داخلہ بلوچستان سینیٹر سرفراز بگٹی کو گرفتار کرنے کا حکم
کوئٹہ کی عدالت نے سابق وزیر داخلہ بلوچستان سینیٹر سرفراز بگٹی کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کی سیشن کورٹ میں بچی کے اغوا سے متعلق سرفراز بگٹی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج 9 کی عدالت نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر سرفراز بگٹی کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے بچی کے اغوا میں معاونت پر انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ سابق وزیر داخلہ بلوچستان سینیٹر سرفراز بگٹی کے خلاف کوئٹہ کے بجلی گھر تھانے میں خاتون کی مدعیت میں بچی کے اغوا میں سہولت کاری کا مقدمہ درج ہے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ 2013 میں ان کی بیٹی سحرش کا قتل ہوا تھا جس کے بعد وہ اپنی 10 سالہ پوتی ماریہ علی کی کفالت کر رہی تھیں۔ 7 دسمبر 2019 کو وہ ماریہ علی کو اس کے والد توکل علی بگٹی سے ملانے عدالت لائی تھیں جہاں سے اسے توکل علی نے اغوا کر لیا اور سرفراز بگٹی کے گھر چھپا دیا۔

سرفراز بگٹی نے ماریہ کے اغوا میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ توکل علی ان کا دوست ہے اور اس واقعے سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔